أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي صَيْدِ الْمِعْرَاضِ صحيح حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ مَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ فَكُلْ وَمَا أَصَبْتَ بِعَرْضِهِ فَهُوَ وَقِيذٌ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زَكَرِيَّا عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ
کتاب: شکار کے احکام ومسائل
بغیرپرکے تیرکے شکار کا بیان
عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرمﷺسے بغیرپرکے تیرکے شکارکے متعلق پوچھاتو آپ نے فرمایا:' جسے تم نے دھارسے ماراہے اسے کھاؤ اورجسے عرض (بغیردھاردارحصہ یعنی چوڑان )سے ماراہے تو وہ وقیذہے ۱؎ ۔
اس سند سے بھی اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث صحیح ہے،۲- اہل علم کا اسی پرعمل ہے۔
تشریح :
۱؎ : وقیذ : وہ شکار ہے جسے لاٹھی، پتھر اور ایسے ہتھیار سے مارا جائے جو دھار والے نہ ہوں، حدیث سے یہ مسئلہ ثابت ہواکہ جب شکار کے لیے تیر اور اسی جیسے دوسرے دھار دار ہتھیار کا استعمال ہوتو یہ شکار حلال ہے اور اگر چوڑان سے ہوتو حلال نہیں۔
۱؎ : وقیذ : وہ شکار ہے جسے لاٹھی، پتھر اور ایسے ہتھیار سے مارا جائے جو دھار والے نہ ہوں، حدیث سے یہ مسئلہ ثابت ہواکہ جب شکار کے لیے تیر اور اسی جیسے دوسرے دھار دار ہتھیار کا استعمال ہوتو یہ شکار حلال ہے اور اگر چوڑان سے ہوتو حلال نہیں۔