جامع الترمذي - حدیث 1460

أَبْوَابُ الْحُدُودِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي حَدِّ السَّاحِرِ​ ضعيف حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ جُنْدُبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدُّ السَّاحِرِ ضَرْبَةٌ بِالسَّيْفِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْمَكِّيُّ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْعَبْدِيُّ الْبَصْرِيُّ قَالَ وَكِيعٌ هُوَ ثِقَةٌ وَيُرْوَى عَنْ الْحَسَنِ أَيْضًا وَالصَّحِيحُ عَنْ جُنْدَبٍ مَوْقُوفٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَهُوَ قَوْلُ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ و قَالَ الشَّافِعِيُّ إِنَّمَا يُقْتَلُ السَّاحِرُ إِذَا كَانَ يَعْمَلُ فِي سِحْرِهِ مَا يَبْلُغُ بِهِ الْكُفْرَ فَإِذَا عَمِلَ عَمَلًا دُونَ الْكُفْرِ فَلَمْ نَرَ عَلَيْهِ قَتْلًا

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1460

کتاب: حدود وتعزیرات سے متعلق احکام ومسائل جادوگرکی سزا کا بیان​ جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا :' جادوگرکی سزاتلوار سے گردن مارناہے'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن سے بھی مروی ہے، اورصحیح یہ ہے کہ جندب سے موقوفاًمروی ہے۔ ۲-ہم اس حدیث کو صرف اسی سند سے مرفوع جانتے ہیں، ۳- اسماعیل بن مسلم مکی اپنے حفظ کے تعلق سے حدیث بیان کرنے میں ضعیف ہیں، اور اسماعیل بن مسلم جن کی نسبت عبدی اوربصری ہے وکیع نے انہیں ثقہ کہا ہے۔ ۴-صحابہ کرام میں سے بعض اہل علم صحابہ اورکچھ دوسرے لوگوں کا اسی پرعمل ہے، مالک بن انس کا یہی قو ل ہے، ۵-شافعی کہتے ہیں: جب جادوگرکا جادوحدکفرتک پہنچے تواسے قتل کیاجائے گا اورجب اس کا جادوحدکفرتک نہ پہنچے تو ہم سمجھتے ہیں کہ اس کا قتل نہیں ہے۔
تشریح : نوٹ:(سند میں 'اسماعیل بن مسلم' ضعیف ہیں جیساکہ مؤلف نے خود صراحت کردی ہے) نوٹ:(سند میں 'اسماعیل بن مسلم' ضعیف ہیں جیساکہ مؤلف نے خود صراحت کردی ہے)