أَبْوَابُ الْحُدُودِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَمْ تُقْطَعُ يَدُ السَّارِقِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَطَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مِجَنٍّ قِيمَتُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ سَعْدٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَيْمَنَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ قَطَعَ فِي خَمْسَةِ دَرَاهِمَ وَرُوِي عَنْ عُثْمَانَ وَعَلِيٍّ أَنَّهُمَا قَطَعَا فِي رُبُعِ دِينَارٍ وَرُوِي عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ أَنَّهُمَا قَالَا تُقْطَعُ الْيَدُ فِي خَمْسَةِ دَرَاهِمَ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ فُقَهَاءِ التَّابِعِينَ وَهُوَ قَوْلُ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ رَأَوْا الْقَطْعَ فِي رُبُعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا وَقَدْ رُوِيَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ قَالَ لَا قَطْعَ إِلَّا فِي دِينَارٍ أَوْ عَشَرَةِ دَرَاهِمَ وَهُوَ حَدِيثٌ مُرْسَلٌ رَوَاهُ الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَالْقَاسِمُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْكُوفَةِ قَالُوا لَا قَطْعَ فِي أَقَلَّ مِنْ عَشَرَةِ دَرَاهِمَ وَرُوِي عَنْ عَلِيٍّ أَنَّهُ قَالَ لَا قَطْعَ فِي أَقَلَّ مِنْ عَشَرَةِ دَرَاهِمَ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِمُتَّصِلٍ
کتاب: حدود وتعزیرات سے متعلق احکام ومسائل
کتنے مال کی چوری میں چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا؟
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے ایک ڈھال کی چوری پرہاتھ کاٹاجس کی قیمت تین درہم ۱؎ تھی ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں سعد ، عبداللہ بن عمرو، ابن عباس، ابوہریرہ اورایمن رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- صحابہ میں سے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے، ان میں ابوبکر رضی اللہ عنہ بھی شامل ہیں، انہوں نے پانچ درہم کی چوری پر ہاتھ کاٹا،۴- عثمان اورعلی رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ان لوگوں نے چوتھائی دینار کی چوری پر ہاتھ کاٹا،۵- ابوہریرہ اورابوسعیدخدری رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ پانچ درہم کی چوری پرہاتھ کاٹاجائے گا، ۶-بعض فقہائے تابعین کا اسی پرعمل ہے، مالک بن انس ، شافعی، احمد، اسحاق بن راہویہ کا یہی قول ہے، یہ لوگ کہتے ہیں: چوتھائی دینار اور اس سے زیادہ کی چوری پرہاتھ کاٹاجائے گا ،۷- اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دیناریادس درہم کی چوری پرہی ہاتھ کاٹاجائے گا،لیکن یہ مرسل (یعنی منقطع) حدیث ہے اسے قاسم بن عبدالرحمن نے ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے، حالانکہ قاسم نے ابن مسعود سے نہیں سناہے، بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے، چنانچہ سفیان ثوری اوراہل کوفہ کا یہی قول ہے، یہ لوگ کہتے ہیں: دس درہم سے کم کی چوری پرہاتھ نہ کاٹاجائے ،۸- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ دس درہم سے کم کی چوری پرہاتھ نہیں کاٹاجائے گا، لیکن اس کی سندمتصل نہیں ہے ۔
تشریح :
۱؎ : آج کے وزن کے اعتبار سے ایک درہم(چاندی) تقریبا تین گرام کے برابر ہے، معلوم ہوا کہ چوتھائی دینار(سونا): یعنی تین درہم(چاندی) یا اس سے زیادہ کی مالیت کا سامان اگر کوئی چوری کرتا ہے تو اس کے بدلے اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔
۱؎ : آج کے وزن کے اعتبار سے ایک درہم(چاندی) تقریبا تین گرام کے برابر ہے، معلوم ہوا کہ چوتھائی دینار(سونا): یعنی تین درہم(چاندی) یا اس سے زیادہ کی مالیت کا سامان اگر کوئی چوری کرتا ہے تو اس کے بدلے اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔