أَبْوَابُ الْحُدُودِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِيمَنْ لاَ يَجِبُ عَلَيْهِ الْحَدُّ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْقُطَعِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ الْبَصْرِيِّ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلَاثَةٍ عَنْ النَّائِمِ حَتَّى يَسْتَيْقِظَ وَعَنْ الصَّبِيِّ حَتَّى يَشِبَّ وَعَنْ الْمَعْتُوهِ حَتَّى يَعْقِلَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَلِيٍّ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَكَرَ بَعْضُهُمْ وَعَنْ الْغُلَامِ حَتَّى يَحْتَلِمَ وَلَا نَعْرِفُ لِلْحَسَنِ سَمَاعًا مِنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا الْحَدِيثِ وَرَوَاهُ الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَلِيٍّ مَوْقُوفًا وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالَ أَبُو عِيسَى قَدْ كَانَ الْحَسَنُ فِي زَمَانِ عَلِيٍّ وَقَدْ أَدْرَكَهُ وَلَكِنَّا لَا نَعْرِفُ لَهُ سَمَاعًا مِنْهُ وَأَبُو ظَبْيَانَ اسْمُهُ حُصَيْنُ بْنُ جُنْدَبٍ
کتاب: حدود وتعزیرات سے متعلق احکام ومسائل
جن پر حدواجب نہیں ان کا بیان
علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :' تین طرح کے لوگ مرفوع القلم ہیں(یعنی قابل مواخذہ نہیں ہیں) : سونے والا جب تک کہ نیند سے بیدار نہ ہوجائے ،بچہ جب تک کہ بالغ نہ ہوجائے،اور دیوانہ جب تک کہ سمجھ بوجھ والا نہ ہوجائے '۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس سند سے علی رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن غریب ہے ،۲- یہ حدیث کئی اور سندوں سے بھی علی سے مروی ہے ، وہ نبی اکرمﷺ سے روایت کرتے ہیں ،۳- بعض راویوں نے ' وَعَنِ الْغُلاَمِ حَتَّی یَحْتَلِمَ' کہاہے، یعنی بچہ جب تک بالغ نہ ہوجائے مرفوع القلم ہے،۴ - علی رضی اللہ عنہ کے زمانے میں حسن بصری موجودتھے،حسن نے ان کا زمانہ پایا ہے، لیکن علی سے ان کے سماع کا ہمیں علم نہیں ہے،۵- یہ حدیث :عطاء بن سائب سے بھی مروی ہے انہوں نے یہ حدیث بطریق: 'أبی ظبیان، عن علی بن أبی طالب، عن النبی ﷺ' اسی جیسی حدیث روایت کی ہے، اور اعمش نے بطریق: 'أبی ظبیان، عن ابن عباس، عن علی' موقوفاًروایت کیا ہے، انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیا،۶- اس باب میں عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی روایت ہے، ۷- اہل علم کاعمل اسی حدیث پر ہے۔
تشریح :
نوٹ:(شواہد ومتابعات کی بناپر یہ صحیح ہے ، ورنہ حسن بصری مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے ہے ، نیز ان کا سماع بھی علی رضی اللہ عنہ سے نہیں ہے اوردیگر طرق بھی کلام سے خالی نہیں ہیں، دیکھئے : الإ رواء رقم ۲۹۷)
نوٹ:(شواہد ومتابعات کی بناپر یہ صحیح ہے ، ورنہ حسن بصری مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے ہے ، نیز ان کا سماع بھی علی رضی اللہ عنہ سے نہیں ہے اوردیگر طرق بھی کلام سے خالی نہیں ہیں، دیکھئے : الإ رواء رقم ۲۹۷)