أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يَقْتُلُ عَبْدَهُ ضعيف حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَتَلَ عَبْدَهُ قَتَلْنَاهُ وَمَنْ جَدَعَ عَبْدَهُ جَدَعْنَاهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ التَّابِعِينَ مِنْهُمْ إِبْرَاهِيمُ النَّخَعِيُّ إِلَى هَذَا و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْهُمْ الْحَسَنُ الْبَصْرِيُّ وَعَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ لَيْسَ بَيْنَ الْحُرِّ وَالْعَبْدِ قِصَاصٌ فِي النَّفْسِ وَلَا فِيمَا دُونَ النَّفْسِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ و قَالَ بَعْضُهُمْ إِذَا قَتَلَ عَبْدَهُ لَا يُقْتَلُ بِهِ وَإِذَا قَتَلَ عَبْدَ غَيْرِهِ قُتِلَ بِهِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْكُوفَةِ
کتاب: دیت وقصاص کے احکام ومسائل
اپنے غلام کو قتل کردینے والے شخص کا بیان
سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' جو اپنے غلام کو قتل کر ے گا ہم بھی اسے قتل کردیں گے اور جو اپنے غلا م کاکان ،ناک کاٹے گا ہم بھی اس کاکان ،ناک کاٹیں گے'۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،۲- تابعین میں سے بعض اہل علم کا یہی مسلک ہے ، ابراہیم نخعی اسی کے قائل ہیں،۳- بعض اہل علم مثلا حسن بصری اورعطا بن ابی رباح وغیرہ کہتے ہیں: آزاد اورغلام کے درمیان قصاص نہیں ہے،( نہ قتل کرنے میں، نہ ہی قتل سے کم زخم پہنچانے) میں، احمد اوراسحاق بن راہویہ کا یہی قول ہے ، ۴- بعض اہل علم کہتے ہیں: اگر کوئی اپنے غلام کو قتل کردے تو اس کے بدلے اسے قتل نہیں کیا جائے گا، اورجب دوسرے کے غلام کوقتل کرے گا تو اسے اس کے بدلے میں قتل کیاجائے گا، سفیان ثوری اوراہل کوفہ کا یہی قول ہے۔
تشریح :
نوٹ:(قتادہ اور حسن بصری دونوں مدلس ہیں اورروایت عنعنہ سے ہے ، نیز حدیث عقیقہ کے سوا دیگر احادیث کے حسن کے سمرہ سے سماع میں سخت اختلاف ہے)
نوٹ:(قتادہ اور حسن بصری دونوں مدلس ہیں اورروایت عنعنہ سے ہے ، نیز حدیث عقیقہ کے سوا دیگر احادیث کے حسن کے سمرہ سے سماع میں سخت اختلاف ہے)