أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يَقْتُلُ ابْنَهُ يُقَادُ مِنْهُ أَمْ لاَ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يُقَادُ الْوَالِدُ بِالْوَلَدِ
کتاب: دیت وقصاص کے احکام ومسائل
آدمی اپنے بیٹے کوقتل کردے توکیا قصاص لیا جائے گا یانہیں؟
عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کوفرماتے سنا: 'باپ سے بیٹے کا قصاص نہیں لیا جائے گا' ۱؎ ۔
تشریح :
۱؎ : اس کی وجہ یہ ہے کہ باپ بیٹے کے وجودکا سبب ہے، لہذا یہ جائز نہیں کہ بیٹاباپ کے خاتمے کا سبب بنے۔
نوٹ:(متابعات وشواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے ، ورنہ 'حجاج بن ارطاۃ متکلم فیہ راوی ہیں)
۱؎ : اس کی وجہ یہ ہے کہ باپ بیٹے کے وجودکا سبب ہے، لہذا یہ جائز نہیں کہ بیٹاباپ کے خاتمے کا سبب بنے۔
نوٹ:(متابعات وشواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے ، ورنہ 'حجاج بن ارطاۃ متکلم فیہ راوی ہیں)