جامع الترمذي - حدیث 1371

أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ أَنَّ الشَّرِيكَ شَفِيعٌ​ ضعيف حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ أَبِي حَمْزَةَ السُّكَّرِيِّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشَّرِيكُ شَفِيعٌ وَالشُّفْعَةُ فِي كُلِّ شَيْءٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ مِثْلَ هَذَا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي حَمْزَةَ السُّكَّرِيِّ وَقَدْ رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا وَهَذَا أَصَحُّ حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ وَلَيْسَ فِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَهَكَذَا رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ مِثْلَ هَذَا لَيْسَ فِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ أَبِي حَمْزَةَ وَأَبُو حَمْزَةَ ثِقَةٌ يُمْكِنُ أَنْ يَكُونَ الْخَطَأُ مِنْ غَيْرِ أَبِي حَمْزَةَ حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ و قَالَ أَكْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِنَّمَا تَكُونُ الشُّفْعَةُ فِي الدُّورِ وَالْأَرَضِينَ وَلَمْ يَرَوْا الشُّفْعَةَ فِي كُلِّ شَيْءٍ وَقَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ الشُّفْعَةُ فِي كُلِّ شَيْءٍ وَالْقَوْلُ أَصَحُّ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1371

کتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں ساجھی دار کو حق شفعہ حاصل ہے​ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: 'ساجھی دار کو حق شفعہ حاصل ہے اور شفعہ ہر چیز میں ہے'۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ہم اس حدیث کو اس طرح (مرفوعاً) صرف ابوحمزہ سکری ہی کی روایت سے جانتے ہیں۔ ۲- اس حدیث کوکئی لوگوں نے عبدالعزیز بن رفیع سے اورعبدالعزیزنے ابن ابی ملیکہ سے اورابن ابی ملیکہ نے نبی اکرمﷺ سے مرسلا ً روایت کیا ہے۔ اوریہی زیادہ صحیح ہے۔ اس سند میں ہناد نے ابوبکربن عیاش سے ابوبکربن عیاش نے عبدالعزیزبن رفیع سے اور عبدالعزیز نے ابن ابی ملیکہ سے اور ابن ابی ملیکہ نے نبی اکرمﷺ سے اسی طرح کی حدیث روایت کی ہے ، اس میں ابن عباس کا واسطہ نہیں ہے، ۳- اوراسی طرح کئی اورلوگوں نے عبدالعزیز بن رفیع سے اسی کے مثل حدیث روایت کی ہے اور اس میں بھی ابن عباس کا واسطہ نہیں ہے، ۴ - ابوحمزہ (یہ مرفوع) کی حدیث سے زیادہ صحیح ہے۔ ابوحمزہ ثقہ ہیں۔ممکن ہے یہ خطا ابوحمزہ کے علاوہ کسی اور سے ہوئی ہو۔ اس سند میں ھناد نے ابوالاحوص سے اورابوالاحوص نے عبدالعزیزبن رفیع سے اورعبدالعزیزنے ابن ابی ملیکہ سے اورابن ابی ملیکہ نے نبی اکرمﷺ سے ابوبکربن عیاش کی حدیث کی طرح روایت کی ہے، ۶ - اکثر اہل علم کہتے ہیں کہ حقِ شفعہ کا نفاذ صرف گھر اور زمین میں ہوگا۔ ان لوگوں کی رائے میں شفعہ ہرچیز میں نہیں،۷- اور بعض اہل علم کہتے ہیں:شعفہ ہرچیز میں ہے۔ لیکن پہلاقول زیادہ صحیح ہے۔
تشریح : نوٹ:( اس روایت میں ابوحمزہ سکری سے وہم ہواہے ، دیگرتمام ثقات نے 'عن ابن أبي ملیکۃ، عن النبي ﷺ' مرسلاً روایت کی ہے ، نیز یہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کی دوسری صحیح روایت کے خلاف بھی ہے ، دیکھئے: الضعیفۃ رقم ۱۰۰۹) نوٹ:( اس روایت میں ابوحمزہ سکری سے وہم ہواہے ، دیگرتمام ثقات نے 'عن ابن أبي ملیکۃ، عن النبي ﷺ' مرسلاً روایت کی ہے ، نیز یہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کی دوسری صحیح روایت کے خلاف بھی ہے ، دیکھئے: الضعیفۃ رقم ۱۰۰۹)