جامع الترمذي - حدیث 1362

أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب فِيمَنْ تَزَوَّجَ امْرَأَةَ أَبِيهِ​ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ مَرَّ بِي خَالِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ وَمَعَهُ لِوَاءٌ فَقُلْتُ أَيْنَ تُرِيدُ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةَ أَبِيهِ أَنْ آتِيَهُ بِرَأْسِهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ قُرَّةَ الْمُزَنِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ الْبَرَاءِ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رَوَى مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْبَرَاءِ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ عَدِيٍّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْبَرَاءِ عَنْ أَبِيهِ وَرُوِي عَنْ أَشْعَثَ عَنْ عَدِيٍّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْبَرَاءِ عَنْ خَالِهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1362

کتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں باپ کی بیوی سے شادی کرنے والے پرواردسختی کا بیان​ براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میرے ماموں ابوبردہ بن نیار رضی اللہ عنہ میرے پاس سے گزرے اوران کے ہاتھ میں ایک جھنڈاتھا، میں نے پوچھا:آپ کہاں کا ارادہ رکھتے ہیں؟ کہا: مجھے رسول اللہ ﷺ نے ایک ایسے شخص کے پاس بھیجاہے جس نے اپنے باپ کی (دوسری) بیوی سے شادی کررکھی ہے تاکہ میں اس کا سرلے کرآؤں۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- براء کی حدیث حسن غریب ہے ،۲- محمد بن اسحاق نے بھی اس حدیث کو عدی بن ثابت سے اورعدی نے عبداللہ بن یزید سے اورعبداللہ نے براء رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے،۳- یہ حدیث اشعث سے بھی مروی ہے انہوں نے عدی سے اورعدی نے یزید بن براء سے اوریزیدنے براء رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے،۴- نیزیہ اشعث سے مروی ہے انہوں نے عدی سے اورعدی نے یزید بن البراء سے اوریزید نے اپنے ماموں سے اور ان کے ماموں نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی ہے ،۵- اس باب میں قرہ مزنی سے بھی روایت ہے۔