أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا ذُكِرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فِي الصُّلْحِ بَيْنَ النَّاسِ صحيح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ الْمُزَنِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الصُّلْحُ جَائِزٌ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ إِلَّا صُلْحًا حَرَّمَ حَلَالًا أَوْ أَحَلَّ حَرَامًا وَالْمُسْلِمُونَ عَلَى شُرُوطِهِمْ إِلَّا شَرْطًا حَرَّمَ حَلَالًا أَوْ أَحَلَّ حَرَامًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں
لوگوں کے درمیان صلح کرانے کے سلسلے میں رسول اللہ ﷺ کے ارشادات
عمرو بن عوف مزنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'صلح مسلمان کے درمیان نافذہوگی سوائے ایسی صلح کے جو کسی حلال کو حرام کردے یا کسی حرام کو حلال ۔ اور مسلمان اپنی شرطوں کے پابندہیں۔ سوائے ایسی شرط کے جو کسی حلال کو حرام کردے یاکسی حرام کوحلال '۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تشریح :
نوٹ:(شواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے ، ورنہ' کثیر بن عبداللہ 'ضعیف راوی ہیں، دیکھئے : الارواء رقم ۱۳۰۳)
نوٹ:(شواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے ، ورنہ' کثیر بن عبداللہ 'ضعیف راوی ہیں، دیکھئے : الارواء رقم ۱۳۰۳)