أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي أَنَّ الْبَيِّنَةَ عَلَى الْمُدَّعِي وَالْيَمِينَ عَلَى الْمُدَّعَى عَلَيْهِ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَنْبَأَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ وَغَيْرُهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي خُطْبَتِهِ الْبَيِّنَةُ عَلَى الْمُدَّعِي وَالْيَمِينُ عَلَى الْمُدَّعَى عَلَيْهِ هَذَا حَدِيثٌ فِي إِسْنَادِهِ مَقَالٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْعَرْزَمِيُّ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ ضَعَّفَهُ ابْنُ الْمُبَارَكِ وَغَيْرُهُ
کتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں
گواہی مدعی پر اور قسم مدعیٰ علیہ پر ہے
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺنے اپنے خطبہ میں فرمایا:'گواہ مدعی کے ذمّہ ہے اورقسم مدعی علیہ کے ذمّہ ہے'۔امام ترمذی کہتے ہیں: اس حدیث کی سند میں کلام ہے۔محمد بن عبید اللہ عرزمی اپنے حفظ کے تعلق سے حدیث میں ضعیف گردانے جاتے ہیں۔ ابن مبارک وغیرہ نے ان کی تضعیف کی ہے۔
تشریح :
نوٹ:(شواہد اورمتابعات کی بناپر یہ حدیث حسن ہے ، ورنہ اس کے راوی'محمد بن عبیداللہ عزرمی'ضعیف ہیں، دیکھئے الارواء رقم: ۲۶۴۱)
نوٹ:(شواہد اورمتابعات کی بناپر یہ حدیث حسن ہے ، ورنہ اس کے راوی'محمد بن عبیداللہ عزرمی'ضعیف ہیں، دیکھئے الارواء رقم: ۲۶۴۱)