أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْقَاضِي كَيْفَ يَقْضِي ضعيف حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي عَوْنٍ الثَّقَفِيِّ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ رِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِ مُعَاذٍ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ بَعَثَ مُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ: "كَيْفَ تَقْضِي؟" فَقَالَ: أَقْضِي بِمَا فِي كِتَابِ اللهِ، قَالَ: "فَإِنْ لَمْ يَكُنْ فِي كِتَابِ اللهِ؟" قَالَ: فَبِسُنَّةِ رَسُولِ اللهِ ﷺ قَالَ: "فَإِنْ لَمْ يَكُنْ فِي سُنَّةِ رَسُولِ اللهِ ﷺ؟" قَالَ: أَجْتَهِدُ رَأْيِي قَالَ: "الْحَمْدُ لِلّهِ الَّذِي وَفَّقَ رَسُولَ رَسُولِ اللهِ ﷺ".
کتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں
قاضی فیصلہ کیسے کرے؟
معاذبن جبل رضی اللہ عنہ کے شاگردوں میں سے کچھ لوگوں سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے معاذ کو (قاضی بناکر) یمن بھیجا ،تو آپ نے پوچھا:'تم کیسے فیصلہ کروگے؟' انہوں نے کہا:میں اللہ کی کتاب سے فیصلے کروں گا، آپ نے فرمایا: 'اگر ( اس کا حکم) اللہ کی کتاب (قرآن) میں موجود نہ ہوتو؟' معاذ نے کہا:تورسول اللہ ﷺ کی سنت سے فیصلے کروں گا، آپ نے فرمایا:' اگر رسول اللہ ﷺ کی سنت میں بھی (اس کا حکم ) موجود نہ ہوتو؟' معاذ نے کہا:(تب)میں اپنی رائے سے اجتہاد کروں گا۔آپ نے فرمایا:' اللہ کا شکر ہے جس نے اللہ کے رسول کے قاصد کو (صواب کی) توفیق بخشی'۔
تشریح :
نوٹ:( سند میں'الحارث بن عمرو'اور'رجال من اصحاب معاذ'مجہول راوی ہیں)
نوٹ:( سند میں'الحارث بن عمرو'اور'رجال من اصحاب معاذ'مجہول راوی ہیں)