جامع الترمذي - حدیث 1324

أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ عَنْ رَسُولِ اللهِ ﷺ فِي الْقَاضِي​ ضعيف حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى الثَّعْلَبِيِّ عَنْ بِلَالِ بْنِ مِرْدَاسٍ الْفَزَارِيِّ عَنْ خَيْثَمَةَ وَهُوَ الْبَصْرِيُّ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ابْتَغَى الْقَضَاءَ وَسَأَلَ فِيهِ شُفَعَاءَ وُكِلَ إِلَى نَفْسِهِ وَمَنْ أُكْرِهَ عَلَيْهِ أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيْهِ مَلَكًا يُسَدِّدُهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ إِسْرَائِيلَ عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1324

کتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں قاضی اورقضاء کے سلسلے میں رسول اللہ ﷺ کے ارشادات​ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:' جو قضاکاطالب ہوتاہے اور اس کے لیے سفارشی ڈھونڈتاہے، وہ اپنی ذات کے سپردکردیاجاتاہے، اور جس کو جبراً قاضی بنایا گیاہے، اللہ اس کے پاس ایک فرشتہ بھیجتا ہے جو اس کو راہ راست پررکھتاہے'۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب ہے، ۲- اوریہ اسرائیل کی (سابقہ) روایت سے جسے انہوں نے عبدالاعلیٰ سے روایت کی ہے زیادہ صحیح ہے۔
تشریح : نوٹ:(اس کی سند میں بھی وہی بلال ہیں جو لین الحدیث ہیں، نیز 'خیثمہ بصری' بھی لین الحدیث ہیں) نوٹ:(اس کی سند میں بھی وہی بلال ہیں جو لین الحدیث ہیں، نیز 'خیثمہ بصری' بھی لین الحدیث ہیں)