أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ لاَ يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ قُتَيْبَةُ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ طَلْحَةَ وَجَابِرٍ وَأَنَسٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَحَكِيمِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ أَبِيهِ وَعَمْرِو بْنِ عَوْفٍ الْمُزْنِيِّ جَدِّ كَثِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَرَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل
شہری باہرسے آنے والے دیہاتی کامال نہ بیچے
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: 'شہری باہر سے آنے والے دیہاتی کا مال نہ بیچے ۱؎ (بلکہ دیہاتی کو خودبیچنے دے')۔امام ترمذی کہتے ہیں: اس باب میں طلحہ، جابر ، انس، ابن عباس، ابو یزید کثیر بن عبداللہ کے دادا عمروبن عوف مزنی اور ایک اور صحابی رضی اللہ عنہ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح :
۱؎ : یعنی اس کا دلال نہ بنے، کیونکہ ایساکرنے میں بستی والوں کا خسارہ ہے ،اگر باہرسے آنے والا خودبیچتاہے تو وہ مسافرہو نے کی وجہ سے بازار میں جس دن پہنچا ہے اسی دن کی قیمت میں اسے بیچ کر اپنے گھر چلا جائے گا اس سے خریداروں کو فائدہ ہوگا۔
۱؎ : یعنی اس کا دلال نہ بنے، کیونکہ ایساکرنے میں بستی والوں کا خسارہ ہے ،اگر باہرسے آنے والا خودبیچتاہے تو وہ مسافرہو نے کی وجہ سے بازار میں جس دن پہنچا ہے اسی دن کی قیمت میں اسے بیچ کر اپنے گھر چلا جائے گا اس سے خریداروں کو فائدہ ہوگا۔