جامع الترمذي - حدیث 1212

أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي التَّبْكِيرِ بِالتِّجَارَةِ​ صحيح حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عَطَاءٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ حَدِيدٍ عَنْ صَخْرٍ الْغَامِدِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ بَارِكْ لِأُمَّتِي فِي بُكُورِهَا قَالَ وَكَانَ إِذَا بَعَثَ سَرِيَّةً أَوْ جَيْشًا بَعَثَهُمْ أَوَّلَ النَّهَارِ وَكَانَ صَخْرٌ رَجُلًا تَاجِرًا وَكَانَ إِذَا بَعَثَ تِجَارَةً بَعَثَهُمْ أَوَّلَ النَّهَارِ فَأَثْرَى وَكَثُرَ مَالُهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَبُرَيْدَةَ وَأَنَسٍ وَابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ صَخْرٍ الْغَامِدِيِّ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَلَا نَعْرِفُ لِصَخْرٍ الْغَامِدِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَ هَذَا الْحَدِيثِ وَقَدْ رَوَى سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ هَذَا الْحَدِيثَ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1212

کتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل سامانِ تجارت لے کر سویرے نکلنے کا بیان​ صخر غامدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'اے اللہ ! میری امت کو اس کے دن کے ابتدائی حصہ میں برکت دے ' ۱؎ صخرکہتے ہیں کہ آپ جب کسی سریہ یالشکرکو روانہ کرتے تو اُسے دن کے ابتدائی حصہ میں روانہ کرتے۔اور صخرایک تاجرآدمی تھے۔ جب وہ تجارت کا سامان لے کر (اپنے آدمیوں کو) روانہ کرتے توانہیں دن کے ابتدائی حصہ میں روانہ کرتے ۔ تو وہ مال دار ہوگئے اور ان کی دولت بڑھ گئی۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- صخر غامدی کی حدیث حسن ہے۔ہم اس حدیث کے علاوہ صخر غامدی کی کوئی اور حدیث نہیں جانتے جسے انہوں نے نبی اکرمﷺ سے روایت کی ہو،۲- اس باب میں علی، ابن مسعود، بریدہ ، انس، ابن عمر، ابن عباس، اور جابر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح : ۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سفرتجارت ہو یا اورکوئی کام ہو ان کا آغاز دن کے پہلے پہرسے کرنا زیادہ مفیداوربابرکت ہے، اس وقت انسان تازہ دم ہوتاہے اورقوت عمل وافرہوتی ہے جو ترقی اوربرکت کا باعث بنتی ہے۔ نوٹ:(متابعات وشواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح ہے ، ورنہ اس کے راوی 'عمارہ بن جدید'مجہول ہیں، اور ان کے مذکورہ 'ضعیف 'جملے کا کوئی متابع وشاہد نہیں ہے، تراجع الالبانی ۲۷۷، وصحیح ابی داود ط۔ غراس ۲۳۴۵) ۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سفرتجارت ہو یا اورکوئی کام ہو ان کا آغاز دن کے پہلے پہرسے کرنا زیادہ مفیداوربابرکت ہے، اس وقت انسان تازہ دم ہوتاہے اورقوت عمل وافرہوتی ہے جو ترقی اوربرکت کا باعث بنتی ہے۔ نوٹ:(متابعات وشواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح ہے ، ورنہ اس کے راوی 'عمارہ بن جدید'مجہول ہیں، اور ان کے مذکورہ 'ضعیف 'جملے کا کوئی متابع وشاہد نہیں ہے، تراجع الالبانی ۲۷۷، وصحیح ابی داود ط۔ غراس ۲۳۴۵)