جامع الترمذي - حدیث 1207

أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي التَّغْلِيظِ فِي الْكَذِبِ وَالزُّورِ وَنَحْوِهِ​ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْكَبَائِرِ قَالَ الشِّرْكُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَقَتْلُ النَّفْسِ وَقَوْلُ الزُّورِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَكْرَةَ وَأَيْمَنَ بْنِ خُرَيْمٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1207

کتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل جھوٹ اور جھوٹی گواہی وغیرہ پر وارد وعید کا بیان​ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے کبیرہ گناہوں ۱؎ سے متعلق فرمایا:' اللہ کے ساتھ شرک کرنا، والدین کی نافرمانی کرنا، کسی کو (ناحق) قتل کرنا اور جھوٹی بات کہنا(کبائرمیں سے ہیں' ۲؎ )۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- انس کی حدیث حسن صحیح غریب ہے،۲- اس باب میں ابوبکرہ ،ایمن بن خریم اور ابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح : ۱؎ : کبیرہ گناہ وہ ہے جس کے ارتکاب پرقرآن کریم یا حدیث شریف میں سخت وعیدواردہو۔ ۲؎ : کبیرہ گناہ اوربھی بہت سارے ہیں یہاں موقع کی مناسبت سے چندایک کا تذکرہ فرمایا گیاہے، یا مقصد یہ بتانا ہے کہ یہ چند مذکورہ گناہ کبیرہ گناہوں میں سب سے زیادہ خطرناک ہیں۔یہاں مولف کے اس حدیث کو کتاب البیوع میں ذکر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ خرید وفروخت میں بھی جھوٹ کی وہی قباحت ہے جو عام معاملات میں ہے، مومن تاجر کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔ ۱؎ : کبیرہ گناہ وہ ہے جس کے ارتکاب پرقرآن کریم یا حدیث شریف میں سخت وعیدواردہو۔ ۲؎ : کبیرہ گناہ اوربھی بہت سارے ہیں یہاں موقع کی مناسبت سے چندایک کا تذکرہ فرمایا گیاہے، یا مقصد یہ بتانا ہے کہ یہ چند مذکورہ گناہ کبیرہ گناہوں میں سب سے زیادہ خطرناک ہیں۔یہاں مولف کے اس حدیث کو کتاب البیوع میں ذکر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ خرید وفروخت میں بھی جھوٹ کی وہی قباحت ہے جو عام معاملات میں ہے، مومن تاجر کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔