أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب غَسْلِ الْمَنِيِّ مِنَ الثَّوْبِ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا غَسَلَتْ مَنِيًّا مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَحَدِيثُ عَائِشَةَ أَنَّهَا غَسَلَتْ مَنِيًّا مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بِمُخَالِفٍ لِحَدِيثِ الْفَرْكِ لِأَنَّهُ وَإِنْ كَانَ الْفَرْكُ يُجْزِئُ فَقَدْ يُسْتَحَبُّ لِلرَّجُلِ أَنْ لَا يُرَى عَلَى ثَوْبِهِ أَثَرُهُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ الْمَنِيُّ بِمَنْزِلَةِ الْمُخَاطِ فَأَمِطْهُ عَنْكَ وَلَوْ بِإِذْخِرَةٍ
کتاب: طہارت کے احکام ومسائل
منی کے کپڑے سے دھونے کا بیان
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کے کپڑے سے منی دھوئی۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بھی روایت ہے، ۳- اور عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ' کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کے کپڑے سے منی دھوئی'ان کی کھرچنے والی حدیث کے معارض نہیں ہے ۱؎ ۔ اس لیے کہ کھرچنا کافی ہے،لیکن مرد کے لیے یہی پسند کیاجاتاہے کہ اس کے کپڑے پر اس کا کوئی اثر دکھائی نہ دے۔(کیونکہ مردکوآدمیوں کی مجلسوں میں بیٹھناہوتا ہے) ابن عباس کہتے ہیں: منی رینٹ ناک کے گاڑھے پانی کی طرح ہے، لہذا تم اسے اپنے سے صاف کرلو چاہے اذخر(گھاس) ہی سے ہو۔
تشریح :
۱؎ : اس لیے کہ ان دونوں میں مطابقت واضح ہے، جو لوگ منی کی طہارت کے قائل ہیں وہ دھونے والی روایت کو استحباب پر محمول کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ دھو نا بطوروجوب نہیں تھابلکہ بطورنظافت تھا، کیونکہ اگردھونا واجب ہوتا توخشک ہونے کی صورت میں بھی صرف کھرچنا کافی نہ ہوتا، حالانکہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے صرف کھرچنے پراکتفاء کیا۔
۱؎ : اس لیے کہ ان دونوں میں مطابقت واضح ہے، جو لوگ منی کی طہارت کے قائل ہیں وہ دھونے والی روایت کو استحباب پر محمول کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ دھو نا بطوروجوب نہیں تھابلکہ بطورنظافت تھا، کیونکہ اگردھونا واجب ہوتا توخشک ہونے کی صورت میں بھی صرف کھرچنا کافی نہ ہوتا، حالانکہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے صرف کھرچنے پراکتفاء کیا۔