أَبْوَابُ الرَّضَاعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْمَرْأَةِ تُعْتَقُ وَلَهَا زَوْجٌ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا وَلَوْ كَانَ حُرًّا لَمْ يُخَيِّرْهَا
کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل
عورت جو آزاد کردی جائے اور وہ شوہر والی ہو
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: بریرہ کے شوہرغلام تھے، رسول اللہ ﷺنے بریرہ کواختیار دیا، توانہوں نے خود کو اختیار کیا، (عروہ کہتے ہیں:) اگربریرہ کے شوہرآزاد ہوتے تو آپ بریرہ کو اختیار نہ دیتے ۱ ؎ ۔
تشریح :
۱ ؎ : نسائی نے سنن میں اس بات کی صراحت کی ہے کہ آخری فقرہ حدیث میں مدرج ہے ، یہ عروہ کا قول ہے ، اور ابوداودنے بھی اس کی وضاحت کردی ہے۔
۱ ؎ : نسائی نے سنن میں اس بات کی صراحت کی ہے کہ آخری فقرہ حدیث میں مدرج ہے ، یہ عروہ کا قول ہے ، اور ابوداودنے بھی اس کی وضاحت کردی ہے۔