أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ لا تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا وَلا عَلَى خَالَتِهَا صحيح حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ أَبِي حَرِيزٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ تُزَوَّجَ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا أَوْ عَلَى خَالَتِهَا وَأَبُو حَرِيزٍ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُسَيْنٍ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَابْنِ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَبِي سَعِيدٍ وَأَبِي أُمَامَةَ وَجَابِرٍ وَعَائِشَةَ وَأَبِي مُوسَى وَسَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ
کتاب: نکاح کے احکام ومسائل
پھوپھی کے نکاحمیں ہوتے ہوئے اس کی بھتیجی سے نکاح کرنے اورخالہ کے نکاح میں ہوتے ہوئے اس کی بھانجی سے نکاح کرنے کی حرمت کا بیان
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے منع فرمایاکہ کسی عورت سے شادی کی جائے اور اس کی پھوپھی یا اس کی خالہ (پہلے سے) نکاح میں ہو۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابوحریز کانام عبداللہ بن حسین ہے، ۲- نصر بن علی نے بطریق : 'عبدالأعلی، عن ہشام بن حسان، عن ابن سیرین، عن أبی ہریرۃ، عن النبی ﷺ' اسی کے مثل روایت کی ہے، ۳- اس باب میں علی، ابن عمر، عبداللہ بن عمرو، ابوسعید ، ابوامامہ، جابر، عائشہ ، ابوموسیٰ اور سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح :
نوٹ:(حدیث کا پہلا حصہ متابعات و شواہد کی بنا پر صحیح لغیرہ ہے، ورنہ اس کے راوی 'ابوحریز' حافظہ کے کمزور ہیں)
نوٹ:(حدیث کا پہلا حصہ متابعات و شواہد کی بنا پر صحیح لغیرہ ہے، ورنہ اس کے راوی 'ابوحریز' حافظہ کے کمزور ہیں)