جامع الترمذي - حدیث 1105

أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي خُطْبَةِ النِّكَاحِ​ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْثَرُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَّشَهُّدَ فِي الصَّلَاةِ وَالتَّشَهُّدَ فِي الْحَاجَةِ قَالَ التَّشَهُّدُ فِي الصَّلَاةِ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَالتَّشَهُّدُ فِي الْحَاجَةِ إِنَّ الْحَمْدَ لِلَّهِ نَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا وَسَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا فَمَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِيَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَيَقْرَأُ ثَلَاثَ آيَاتٍ قَالَ عَبْثَرٌ فَفَسَّرَهُ لَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ حَدِيثٌ حَسَنٌ رَوَاهُ الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكِلَا الْحَدِيثَيْنِ صَحِيحٌ لِأَنَّ إِسْرَائِيلَ جَمَعَهُمَا فَقَالَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ وَأَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ قَالَ أَهْلُ الْعِلْمِ إِنَّ النِّكَاحَ جَائِزٌ بِغَيْرِ خُطْبَةٍ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَغَيْرِهِ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1105

کتاب: نکاح کے احکام ومسائل خطبۂ نکاح کا بیان​ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں صلاۃ کے تشہد اور حاجت کے تشہدکو(الگ الگ) سکھایا ، وہ کہتے ہیں صلاۃ کا تشہد یہ ہے : 'التَّحِیَّاتُ لِلّہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیِّبَاتُ السَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّہَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہُ، السَّلاَمُ عَلَیْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللہِ الصَّالِحِینَ، أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ ' ( تمام زبانی، بدنی اورمالی عبادتیں اللہ ہی کے لیے ہیں۔ اے نبی : سلامتی ہوآپ پر اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں۔سلامتی ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر۔ میں گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں گواہی دیتاہوں کہ محمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں) اور حاجت کاتشہد یہ ہے :'إِنَّ الْحَمْدَ لِلّہِ نَسْتَعِینُہُ وَنَسْتَغْفِرُہُ وَنَعُوذُ بِاللہِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا وَسَیِّئَاتِ أَعْمَالِنَا فَمَنْ یَہْدِہِ اللہُ فَلاَ مُضِلَّ لَہُ وَمَنْ یُضْلِلْ فَلاَ ہَادِیَ لَہُ وَأَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ' ( سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں، ہم اسی سے مدد چاہتے ہیں اور اسی سے مغفرت طلب کرتے ہیں، ہم اپنے دلوں کی شرارتوں اور برے اعمال سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ جسے اللہ ہدایت دے دے اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں اور جسے گمراہ کردے ، اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں۔ میں گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبودبرحق نہیں۔ میں گواہی دیتاہوں کہ محمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں)۔ اور پھرآپ تین آیتیں پڑھتے۔عبثر (راوی حدیث ) کہتے ہیں: توہمیں سفیان ثوری نے بتایا کہ وہ تینوں آیتیں یہ تھی : {یَاأَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّہَ حَقَّ تُقَاتِہِ وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ } (اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو جیسا ڈرنے کا حق ہے اور حالت اسلام ہی میں مرو) (آل عمران: ۱۰۲) { وَاتَّقُوا اللہَ الَّذِی تَسَائَلُونَ بِہِ وَالأَرْحَامَ إِنَّ اللہَ کَانَ عَلَیْکُمْ رَقِیبًا} ( اللہ سے ڈرو، جس کے نام سے تم سوال کرتے ہواور جس کے واسطے سے ناطے جوڑتے ہو، بلاشبہ اللہ تمہارا نگہبان ہے) (النساء: ۱) {یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُواْ اتَّقُوا اللہَ وَقُولُوا قَوْلاً سَدِیدًا} (اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو ، اور راست اور پکی بات کہو) (الأحزاب: ۷۰)۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن ہے،۲- اسے اعمش نے بطریق: ' أبی اسحاق، عن أبی الأحوص، عن عبداللہ، عن النبی ﷺ' روایت کیا ہے۔نیز اسے شعبہ نے بطریق: ' أبی إسحاق، عن أبی عبیدۃ، عن عبداللہ، عن النبی ﷺ' روایت کیا ہے، اوریہ دونوں طریق صحیح ہیں، اس لیے کہ اسرائیل نے دونوں کو جمع کردیا ہے، یعنی ' عن أبی إسحاق السبیعی عن أبی الأحوص وأبی عبیدۃ عن عبداللہ بن مسعود عن النبی ﷺ '،۳- اس باب میں عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے، ۴- اہل علم نے کہاہے کہ نکاح بغیر خطبے کے بھی جائز ہے۔ اہل علم میں سے سفیان ثوری وغیرہ کایہی قول ہے ۔