أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الشُّهَدَاءِ مَنْ هُمْ صحيح حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنِ أَسْبَاطِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيُّ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو سِنَانٍ الشَّيْبَانِيُّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ السَّبِيعِيِّ قَالَ قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ لِخَالِدِ بْنِ عُرْفُطَةَ أَوْ خَالِدٌ لِسُلَيْمَانَ أَمَا سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ قَتَلَهُ بَطْنُهُ لَمْ يُعَذَّبْ فِي قَبْرِهِ فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ نَعَمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ فِي هَذَا الْبَابِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ
کتاب: جنازے کے احکام ومسائل
شہید کون لوگ ہیں؟
ابواسحاق سبیعی کہتے ہیں کہ سلیمان بن صرد نے خالد بن عرفطہ سے (یاخالد نے سلیمان سے) پوچھا: کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے نہیں سنا؟ جسے اس کا پیٹ ماردے ۱؎ اسے قبر میں عذاب نہیں دیاجائے گا تو ان میں سے ایک نے اپنے دوسرے ساتھی سے کہا: ہاں(سناہے)۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس باب میں یہ حدیث حسن غریب ہے،۲- اس کے علاوہ یہ اور بھی طریق سے مروی ہے ۔
تشریح :
۱؎ : یعنی ہیضہ اوراسہال وغیرہ سے مرجائے۔
۱؎ : یعنی ہیضہ اوراسہال وغیرہ سے مرجائے۔