جامع الترمذي - حدیث 1060

أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي ثَوَابِ مَنْ قَدَّمَ وَلَدًا​ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ح و حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمُوتُ لِأَحَدٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ ثَلَاثَةٌ مِنْ الْوَلَدِ فَتَمَسَّهُ النَّارُ إِلَّا تَحِلَّةَ الْقَسَمِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَمُعَاذٍ وَكَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَعُتْبَةَ بْنِ عَبْدٍ وَأُمِّ سُلَيْمٍ وَجَابِرٍ وَأَنَسٍ وَأَبِي ذَرٍّ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي ثَعْلَبَةَ الْأَشْجَعِيِّ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَقُرَّةَ بْنِ إِيَاسٍ الْمُزَنِيِّ قَالَ وَأَبُو ثَعْلَبَةَ الْأَشْجَعِيُّ لَهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثٌ وَاحِدٌ هُوَ هَذَا الْحَدِيثُ وَلَيْسَ هُوَ الْخُشَنِيُّ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1060

کتاب: جنازے کے احکام ومسائل اس شخص کے ثواب کا بیان جس نے کوئی لڑکا ذخیرہ آخرت کے طورپرپہلے بھیج دیا ہو​ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' جس مسلمان کے تین بچے فوت ہوجائیں اسے جہنم کی آگ نہیں چھوے گی مگرقسم پوری کرنے کے لیے' ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابوہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں عمر، معاذ ، کعب بن مالک ، عتبہ بن عبد، ام سلیم ، جابر ، انس، ابوذر ، ابن مسعود، ابوثعلبہ اشجعی، ابن عباس ، عقبہ بن عامر، ابوسعیدخدری اور قرہ بن ایاس مزنی رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،۳- ابوثعلبہ اشجعی کی نبی اکرمﷺ سے صرف ایک ہی حدیث ہے، اور وہ یہی حدیث ہے، اور یہ خشنی نہیں ہیں۔ ( ابوثعلبہ خشنی دوسرے ہیں)
تشریح : ۱؎ : تحلۃ القسم سے مراداللہ تعالیٰ کافرمان 'وإن منكم إلا واردها '(تم میں سے ہرشخص اس جہنم میں واردہوگا)ہے اورواردسے مراد پُل صراط پرسے گزرناہے۔ ۱؎ : تحلۃ القسم سے مراداللہ تعالیٰ کافرمان 'وإن منكم إلا واردها '(تم میں سے ہرشخص اس جہنم میں واردہوگا)ہے اورواردسے مراد پُل صراط پرسے گزرناہے۔