جامع الترمذي - حدیث 1055

أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي زِيَارَةِ الْقُبُورِ لِلنِّسَاءِ​ ضعيف حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ تُوُفِّيَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ بِحُبْشِيٍّ قَالَ فَحُمِلَ إِلَى مَكَّةَ فَدُفِنَ فِيهَا فَلَمَّا قَدِمَتْ عَائِشَةُ أَتَتْ قَبْرَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ فَقَالَتْ وَكُنَّا كَنَدْمَانَيْ جَذِيمَةَ حِقْبَةً مِنْ الدَّهْرِ حَتَّى قِيلَ لَنْ يَتَصَدَّعَا فَلَمَّا تَفَرَّقْنَا كَأَنِّي وَمَالِكًا لِطُولِ اجْتِمَاعٍ لَمْ نَبِتْ لَيْلَةً مَعَا ثُمَّ قَالَتْ وَاللَّهِ لَوْ حَضَرْتُكَ مَا دُفِنْتَ إِلَّا حَيْثُ مُتَّ وَلَوْ شَهِدْتُكَ مَا زُرْتُكَ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 1055

کتاب: جنازے کے احکام ومسائل عورتوں کے لیے قبروں کی زیارت کے بیان​ میں عبداللہ بن ابی ملیکہ کہتے ہیں کہ عبدالرحمن بن ابی بکر حبشہ میں وفات پاگئے توانہیں مکہ لاکر دفن کیا گیا، جب ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا (مکہ) آئیں تو عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ کی قبر پر آکر انہوں نے یہ اشعار پڑھے ۔( ہم دونوں ایک عرصے تک ایک ساتھ ایسے رہے تھے جیسے بادشاہ جزیمہ کے دوہم نشین، یہاں تک کہ یہ کہاجانے لگا کہ یہ دونوں کبھی ایک دوسرے سے جدانہ ہوں گے۔ پھر جب ہم جدا ہوئے تو مدت دراز تک ایک ساتھ رہنے کے باوجود ایسا لگنے لگا گویا میں اور مالک ایک رات بھی کبھی ایک ساتھ نہ رہے ہوں۔پھرکہا: اللہ کی قسم! اگر میں تمہارے پاس موجود ہوتی توتجھے وہیں دفن کیاجاتا جہاں تیرا انتقال ہوا اور اگر میں حاضر رہی ہوتی تو تیری زیارت کونہ آتی۔
تشریح : نوٹ:(عبدالملک بن عبدالعزیزا بن جریج ثقہ راوی ہیں، لیکن تدلیس اور ارسال کرتے تھے اور یہاں پر روایت عنعنہ سے ہے ، اس لیے یہ سند ضعیف ہے) نوٹ:(عبدالملک بن عبدالعزیزا بن جریج ثقہ راوی ہیں، لیکن تدلیس اور ارسال کرتے تھے اور یہاں پر روایت عنعنہ سے ہے ، اس لیے یہ سند ضعیف ہے)