أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْمَشْيِ أَمَامَ الْجَنَازَةِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ كَانُوا يَمْشُونَ أَمَامَ الْجَنَازَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى سَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَقَالَ هَذَا حَدِيثٌ خَطَأٌ أَخْطَأَ فِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ وَإِنَّمَا يُرْوَى هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ كَانُوا يَمْشُونَ أَمَامَ الْجَنَازَةِ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَأَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ أَبَاهُ كَانَ يَمْشِي أَمَامَ الْجَنَازَةِ قَالَ مُحَمَّدٌ هَذَا أَصَحُّ
کتاب: جنازے کے احکام ومسائل جنازے کے آگے چلنے کا بیان انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ ، ابوبکر ، عمر اورعثمان رضی اللہ عنہم جنازے کے آگے چلتے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- میں نے محمدبن اسماعیل بخاری سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا، توانہوں نے کہا: یہ حدیث غلط ہے اس میں محمد بن بکر نے غلطی کی ہے۔ یہ حدیث یونس سے روایت کی جاتی ہے، اوریونس زہری سے (مرسلاً) روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ ، ابوبکر اورعمر جنازے کے آگے چلتے تھے۔زہری کہتے ہیں: مجھے سالم بن عبداللہ نے خبردی ہے کہ ان کے والد جنازے کے آگے آگے چلتے تھے،۲- محمدبن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: یہ زیادہ صحیح ہے۔(دیکھئے سابقہ حدیث ۱۰۰۹)