شمائل ترمذی - حدیث 89

كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي ذِكْرِ خَاتَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ ثُمَامَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: " كَانَ نَقْشُ خَاتَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مُحَمَّدٌ سَطْرٌ، وَرَسُولٌ سَطْرٌ، وَاللَّهُ سَطْرٌ "

ترجمہ شمائل ترمذی - حدیث 89

کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی کا بیان ’’سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی کا نقش (اس طرح تھا کہ) ایک سطر میں ’’ محمد ‘‘ دوسری سطر میں ’’ رسول ‘‘ اور تیسری سطر میں لفظ ’’ اللہ ‘‘ تھا۔ ‘‘
تشریح : ایک دوسری روایت میں اس طرح الفاظ ہیں : ’’وَکاَنَ نَقْشُ الْخَاتَمِ ثَلَاثَةَ أَسْطُرٍ، مُحَمَّدٌ سَطْرٌ، وَرَسُوْلٌ سَطْرٌ، وَاللّٰهُ سَطْرٌ(صحیح بخاري، کتاب اللباس، باب هل یجعل نقش الخاتم ثلاثة أسطر، حدیث:۵۸۷۸۔)یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی کا نقش تین سطروں میں تھا ایک سطرمیں ’’محمد ‘‘ دوسری سطر میں ’’رسول ‘‘ اور تیسری سطر میں لفظ ’ ’ اللہ ‘‘ تھا۔ اس سے ثابت ہو تا ہے کہ اس پر مزید کچھ بھی نقش نہ تھا مگر ابوالشیخ نے اخلاق النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں ایک حدیث بیان کی ہے کہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی پر ’’لَااِلٰهَ إِلَّا الله ُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ‘‘ (أخلاق النبي صلى الله علیه وسلم لأبي الشیخ (ص:۱۴۶)۔)لکھا ہوا تھا، لیکن اس کی سند میں عرعرۃ راوی ہیں جنہیں امام ابن المدینی نے ضعیف کہا ہے اس لیے ان کی زیادت شاذہے۔ روایت کے الفاظ سے بظاہر تو یہی ثابت ہو تا ہے کہ یہ نقش اسی ترتیب سے تھا مگر دراصل اس کی کتابت عام انداز کے خلاف تھی کیونکہ ضرورت اس بات کی تھی کہ حروف منقوشہ الٹے کندہ کئیے جائیں تا کہ مہر سید ھی آئے، بعض شیوخ اور عامہ الناس بھی یہ کہتے ہیں کہ اس مہر کی کتابت نیچے سے او پر کو تھی، یعنی لفظ اللہ سب سے اوپر والی سطر میں اور لفظ محمد سب سے نیچے والی سطر میں تھا، لیکن اس کی تصریح احادیث سے ثابت نہیں ہوتی، بلکہ اسماعیل کی روایت اس کے خلاف ہے کیونکہ اس میں ہے کہ پہلی سطر میں لفظ محمد، دوسری میں لفظ رسول، ا ور تیسری سطر میں لفظ اللہ تھا۔ گویا نقش مبارک اس شکل کا تھا۔
تخریج : صحیح بخاري، کتاب فرض الخمس (۶؍۳۱۰۶)، وکتاب اللباس (۱۰؍ ۵۸۷۸)، سنن ترمذي ، کتاب اللباس (۴؍۱۷۴۷،۱۷۴۸) أخلاق النبي صلى الله عليه وسلم (ص : ۱۴۱)۔ ایک دوسری روایت میں اس طرح الفاظ ہیں : ’’وَکاَنَ نَقْشُ الْخَاتَمِ ثَلَاثَةَ أَسْطُرٍ، مُحَمَّدٌ سَطْرٌ، وَرَسُوْلٌ سَطْرٌ، وَاللّٰهُ سَطْرٌ(صحیح بخاري، کتاب اللباس، باب هل یجعل نقش الخاتم ثلاثة أسطر، حدیث:۵۸۷۸۔)یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی کا نقش تین سطروں میں تھا ایک سطرمیں ’’محمد ‘‘ دوسری سطر میں ’’رسول ‘‘ اور تیسری سطر میں لفظ ’ ’ اللہ ‘‘ تھا۔ اس سے ثابت ہو تا ہے کہ اس پر مزید کچھ بھی نقش نہ تھا مگر ابوالشیخ نے اخلاق النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں ایک حدیث بیان کی ہے کہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی پر ’’لَااِلٰهَ إِلَّا الله ُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ‘‘ (أخلاق النبي صلى الله علیه وسلم لأبي الشیخ (ص:۱۴۶)۔)لکھا ہوا تھا، لیکن اس کی سند میں عرعرۃ راوی ہیں جنہیں امام ابن المدینی نے ضعیف کہا ہے اس لیے ان کی زیادت شاذہے۔ روایت کے الفاظ سے بظاہر تو یہی ثابت ہو تا ہے کہ یہ نقش اسی ترتیب سے تھا مگر دراصل اس کی کتابت عام انداز کے خلاف تھی کیونکہ ضرورت اس بات کی تھی کہ حروف منقوشہ الٹے کندہ کئیے جائیں تا کہ مہر سید ھی آئے، بعض شیوخ اور عامہ الناس بھی یہ کہتے ہیں کہ اس مہر کی کتابت نیچے سے او پر کو تھی، یعنی لفظ اللہ سب سے اوپر والی سطر میں اور لفظ محمد سب سے نیچے والی سطر میں تھا، لیکن اس کی تصریح احادیث سے ثابت نہیں ہوتی، بلکہ اسماعیل کی روایت اس کے خلاف ہے کیونکہ اس میں ہے کہ پہلی سطر میں لفظ محمد، دوسری میں لفظ رسول، ا ور تیسری سطر میں لفظ اللہ تھا۔ گویا نقش مبارک اس شکل کا تھا۔