شمائل ترمذی - حدیث 84

كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي نَعْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْزُوقٍ ،أَبُو عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ قَيْسٍ أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: ((كَانَ لِنَعْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَالَانِ وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ)) ، ((وَأَوَّلُ مَنْ عَقَدَ عَقْدًا وَاحِدًا عُثْمَانُ))

ترجمہ شمائل ترمذی - حدیث 84

کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاپوش مبارک کا بیان ’’ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہر ایک کفش مبارک کے دوتسمے تھے، اور سیدنا ابوبکر صدیق، سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہا کے بھی۔ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پہلے صاحب ہیں جنہوں نے ایک تسمے کی گرہ باندھی۔ ‘‘
تخریج : اس حدیث کی سند میں عبدالرحمن بن قیس ابومعاویہ ہیں، ان کے متعلق حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے ’’تقریب التهذیب ‘‘ میں کہا ہے کہ یہ متروک ہیں۔ امام ابو زرعہ وغیرہ نے ان کو جھوٹا کہا ہے۔ اس کے شواہد حدیث نمبر: ۷۴، ۷۵ اور ۷۶ میں گذر چکے ہیں، مگر اس حدیث کے آخر میں جو زیادتی ہے وہ صرف طبرانی کی معجم الصغیر میں ہے اور اس سند میں ان کے شیخ مجھول ہے اور ایک راوی ابوصالح مولی التوأمہ ضعیف ہے۔ باب ما جاء في نعل رسول الله صلى الله عليه وسلم مکمل ہوا۔ والحمد للّٰه رب العالمین علی ذٰلك۔