شمائل ترمذی - حدیث 71

كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي عَيْشِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ،حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ الضُّبَعِيُّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ دِينَارٍ قَالَ: ((مَا شَبِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خُبْزٍ قَطُّ وَلَا لَحْمٍ، إِلَّا عَلَى ضَفَفٍ)) . قَالَ مَالِكٌ: سَأَلْتُ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ: مَا الضَّفَفُ؟ قَالَ: ((أَنْ يَتَنَاوَلَ مَعَ النَّاسِ))

ترجمہ شمائل ترمذی - حدیث 71

کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیشت (گزر بسر) کا بیان ’’ مالک بن دینار رحمہ اللہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی روٹی اور نہ ہی گوشت شکم سیر ہو کر اکیلے نہیں کھایا مگر لوگوں کے ساتھ۔ مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں : میں نے ایک دیہاتی سے ضَفَف کے معنی پوچھے تو اس نے کہا کہ اس کے معنی ہیں کہ لوگوں کے ساتھ مل کر کھانا تناول کرنا۔ ‘‘
تخریج : اس حدیث میں صحابی کا ذکر نہیں ہے اور مالک بن دینار تابعی ہیں، لہٰذا یہ حدیث مرسل ہے جو کہ ضعیف کی قسم ہے، لیکن اس کی شاہد سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت ہے جو مسند احمد بن حنبل اور صحیح ابن حبان میں صحیح سند سے مروی ہے۔ اور شمائل ترمذی میں بھی اسے امام ترمذی رحمہ اللہ نے باب اسماء النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ذکر کیا گیا ہے۔ فیطالع من شاء التفصیل۔