كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي لِبَاسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ،حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((عَلَيْكُمْ بِالْبَيَاضِ مِنَ الثِّيَابِ لِيَلْبِسْهَا أَحْيَاؤُكُمْ، وَكَفِّنُوا فِيهَا مَوْتَاكُمْ، فَإِنَّهَا مِنْ خَيْرِ ثِيَابِكُمْ))
کتاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے لباس کا بیان
’’ سیدناابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ سفید کپڑوں کو اپناؤ، تم میں سے جو بقید حیات ہیں وہ بھی انہیں پہنیں، اور جو فوت ہوجائیں انہیں بھی سفید کپڑوں میں کفن دو، کیونکہ یہ تمہارے بہترین کپڑوں میں سے ہیں۔ ‘‘
تشریح :
سفید لباس بہترین ہو نے کی وجہ یہ ہے کہ یہ تواضع اور انکساری کی دلیل ہوتا ہے، اور تکبر و خود پسندی وغیرہ سے پاک ہوتا ہے۔ اس حدیث سے سفید لباس پہننے اور اس میں کفن دینے کا استحباب معلوم ہوتا ہے۔ نیل الاوطار میں امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہاں امر وجوب کے لیے نہیں ہے، کیونکہ دوسری احادیث سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سفید کے علاوہ اور لباس پہننا بھی ثابت ہے۔
تخریج :
یہ حدیث صحیح ہے۔ سنن أبي داود، کتاب اللباس (۴ ؍ ۴۰۶۱)، سنن ابن ماجة، کتاب اللباس (۶ ؍ ۳۵۶۶)، جامع ترمذي، أبواب الجنائز (۳ ؍ ۹۹۴) وقال حدیث حسن صحیح۔ مسند أحمد بن حنبل (۳۰۳۶، ۳۴۲۶)۔
سفید لباس بہترین ہو نے کی وجہ یہ ہے کہ یہ تواضع اور انکساری کی دلیل ہوتا ہے، اور تکبر و خود پسندی وغیرہ سے پاک ہوتا ہے۔ اس حدیث سے سفید لباس پہننے اور اس میں کفن دینے کا استحباب معلوم ہوتا ہے۔ نیل الاوطار میں امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہاں امر وجوب کے لیے نہیں ہے، کیونکہ دوسری احادیث سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سفید کے علاوہ اور لباس پہننا بھی ثابت ہے۔