شمائل ترمذی - حدیث 5

كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي خَلْقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِيُّ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ هُرْمُزَ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ: ((لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالطَّوِيلِ وَلَا بِالْقَصِيرِ، شَثْنُ الْكَفَّيْنِ وَالْقَدَمَيْنِ، ضَخْمُ الرَّأْسِ، ضَخْمُ الْكَرَادِيسِ، طَوِيلُ الْمَسْرُبَةِ، إِذَا مَشَى تَكَفَّأَ تَكَفُّؤًا كَأَنَّمَا يَنْحَطُّ مِنْ صَبَبٍ، لَمْ أَرَ قَبْلَهُ وَلَا بَعْدَهُ مِثْلَهُ، صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ)) .

ترجمہ شمائل ترمذی - حدیث 5

کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ مبارک کا بیان ’’ سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نہ دراز قامت تھے اور نہ ہی کوتاہ قامت۔ ہتھیلیاں اور پاؤں گوشت سے بھرے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک بڑا مضبوط اور ہڈیوں کے جوڑ چوڑے تھے۔ آپ کے سینے اور ناف کے درمیان بالوں کی لمبی لکیر تھی، جب آپ چلتے تو آگے کی طرف جھکے ہوئے چلتے گویا کہ آپ ڈھلوان کی طرف اُتر رہے ہیں، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم جیسا نہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے) پہلے کوئی دیکھا ہے اور نہ ہی بعد میں۔ ‘‘
تخریج : یہ حدیث صحیح ہے۔ سنن ترمذي، کتاب المناقب، باب من صفة النبي صلى الله عليه وسلم، حدیث: ۳۶۴۱۔ مستدرک حاکم، ۲؍۶۰۶۔ مسند أحمد بن حنبل، ۱؍۸۹، ۹۶، ۱۰۱، ۱۱۶، ۱۱۷، ۱۲۷، ۱۳۴، ۱۵۱۔ طبقات ابن سعد، ۱؍۴۱۰۔ ۴۱۲۔ دلائل النبوة از امام بیهقي، جماع أبواب صفۃ رسول اللّٰه صلى الله عليه وسلم، باب جامع صفة رسول اللّٰه صلى الله عليه وسلم، ۱؍۲۷۰۔