كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي خِضَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مَوْهَبٍ قَالَ: سُئِلَ أَبُو هُرَيْرَةَ: هَلْ خَضَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: ((نَعَمْ)) قَالَ أَبُو عِيسَى: " وَرَوَى أَبُو عَوَانَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ، فَقَالَ: عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ "
کتاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے مبارک بالوں کو خضاب لگانے کا بیان
’’ عثمان بن موھب سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا گیا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےخضاب کیا تھا؟ انہوں نے کہا: جی ہاں !۔ ‘‘ (امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ابوعوانہ نے اس حدیث کو عثمان بن عبداللہ بن موھب سے بیان کیا توانہوں نے یہ روایت (عن ابی ھریرہ کی بجائے ) ’’ عن ام سلمة ‘‘ کے لفظ سے بیان کی۔ )
تخریج : اس حدیث کی سند ضعیف ہے۔ کیونکہ اس میں شریک بن عبداللہ بن ابی شریک راوی بقول حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ ’’سیئی الحفظ‘‘ ہے اور اس نے ثقات راویوں کی مخالفت کی ہے، اور اس راویت کو ام سلمہ کی بجائے ابوہریرہ سے بیان کیا ہے، جیسا کہ مصنف (امام ترمذی رحمہ اللہ ) نے بھی اس کی طرف اشارہ کیا ہے۔ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی روایت صحیح بخاري، کتاب اللباس (۱۰ ؍ ۵۸۹۸) میں ’’سلام عن عثمان بن عبداللہ بن موھب‘‘ کے طریق سے مروی ہے۔ اسی طرح مسند أحمد بن حنبل (۶ ؍ ۲۹۶، ۳۱۹، ۳۲۲) میں بھی سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے۔