كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي شَيْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ ،أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ: قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، نَرَاكَ قَدْ شِبْتَ، قَالَ: ((قَدْ شَيَّبَتْنِي هُودٌ وَأَخَوَاتُهَا))
کتاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بالوں کا بیان
’’ سیدنا ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں : صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ پر بڑھایا آگیا ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے سورۂ ھود اور اس کی بہنوں نے بوڑھا کر دیا ہے۔ ‘‘
تشریح :
حدیث الباب میں سورۃ ھود کی بہنوں کا تذکرہ ہے۔ ان سے سورۃ ھود کے مضمون جیسی دوسری سورتیں مراد ہیں۔ طبقات ابن سعد میں سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں :
’’ بَيْنَمَا أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ جَالِسَانِ فِي نَحْرِ الْمِنْبَرِ. إِذْ طَلَعَ عَلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - مِنْ بَعْضِ بُيُوتِ نِسَائِهِ يَمْسَحُ لِحْيَتَهُ وَيَرْفَعُهَا فَيَنْظُرُ إِلَيْهَا. قَالَ أَنَسٌ: وَكَانَتْ لِحْيَتُهُ أَكْثَرَ شَيْبًا مِنْ رَأْسِهِ. فَلَمَّا وَقَفَ عَلَيْهِمَا سَلَّمَ. قَالَ أَنَسٌ: وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ رَجُلا رَقِيقًا. وَكَانَ عُمَرُ رَجُلا شَدِيدًا. فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: بِأَبِي وَأُمِّي لَقَدْ أَسْرَعَ فِيكَ الشَّيْبُ! فَرَفَعَ لِحْيَتَهُ بِيَدِهِ وَنَظَرَ إِلَيْهِمَا فَتَرَقْرَقَتْ عَيْنَا أبي بكر. ثم قال رسول الله أَجَلْ شَيَّبَتْنِي هُودٌ وَأَخَوَاتُهَا. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: بِأَبِي وَأُمِّي وَمَا أَخَوَاتُهَا؟
قَالَ: الْواقِعَةُ والْقارِعَةُ و سَأَلَ سائِلٌ و إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ))( طبقات ابن سعد (۱؍۴۳۶)۔)
’’ کہ سیدنا ابوبکر صدیق اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہا مسجد نبوی میں منبر کے قریب تشریف فرماتھے۔ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دولت کدہ سے باہر تشریف لائے، اس حال میں کہ ڈاڑھی مبارک پر دست پاک پھیررہے تھے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ انتہائی نرم دل تھے اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سخت طبیعت تھے۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ میرے ماں باپ آنجناب صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان! آ پ تو بہت جلد بوڑھے ہوگئے اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی آنکھوں سے آنسو اُمڈ آئے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، سورۃ ھود اور اس کی بہنوں نے مجھے بوڑھا کردیا ہے۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان! سورۃ ھود کی بہنیں کونسی ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الواقعہ، القارعہ، سأل سائل اور اذا الشمس کورت۔ ‘‘
تخریج :
حلیة الأولیاء (۴ ؍ ۳۵۰) ماقبل حدیث اور اپنے شواہد کی وجہ سے یہ حدیث صحیح ہے۔
حدیث الباب میں سورۃ ھود کی بہنوں کا تذکرہ ہے۔ ان سے سورۃ ھود کے مضمون جیسی دوسری سورتیں مراد ہیں۔ طبقات ابن سعد میں سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں :
’’ بَيْنَمَا أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ جَالِسَانِ فِي نَحْرِ الْمِنْبَرِ. إِذْ طَلَعَ عَلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - مِنْ بَعْضِ بُيُوتِ نِسَائِهِ يَمْسَحُ لِحْيَتَهُ وَيَرْفَعُهَا فَيَنْظُرُ إِلَيْهَا. قَالَ أَنَسٌ: وَكَانَتْ لِحْيَتُهُ أَكْثَرَ شَيْبًا مِنْ رَأْسِهِ. فَلَمَّا وَقَفَ عَلَيْهِمَا سَلَّمَ. قَالَ أَنَسٌ: وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ رَجُلا رَقِيقًا. وَكَانَ عُمَرُ رَجُلا شَدِيدًا. فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: بِأَبِي وَأُمِّي لَقَدْ أَسْرَعَ فِيكَ الشَّيْبُ! فَرَفَعَ لِحْيَتَهُ بِيَدِهِ وَنَظَرَ إِلَيْهِمَا فَتَرَقْرَقَتْ عَيْنَا أبي بكر. ثم قال رسول الله أَجَلْ شَيَّبَتْنِي هُودٌ وَأَخَوَاتُهَا. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: بِأَبِي وَأُمِّي وَمَا أَخَوَاتُهَا؟
قَالَ: الْواقِعَةُ والْقارِعَةُ و سَأَلَ سائِلٌ و إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ))( طبقات ابن سعد (۱؍۴۳۶)۔)
’’ کہ سیدنا ابوبکر صدیق اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہا مسجد نبوی میں منبر کے قریب تشریف فرماتھے۔ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دولت کدہ سے باہر تشریف لائے، اس حال میں کہ ڈاڑھی مبارک پر دست پاک پھیررہے تھے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ انتہائی نرم دل تھے اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سخت طبیعت تھے۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ میرے ماں باپ آنجناب صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان! آ پ تو بہت جلد بوڑھے ہوگئے اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی آنکھوں سے آنسو اُمڈ آئے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، سورۃ ھود اور اس کی بہنوں نے مجھے بوڑھا کردیا ہے۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان! سورۃ ھود کی بہنیں کونسی ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الواقعہ، القارعہ، سأل سائل اور اذا الشمس کورت۔ ‘‘