شمائل ترمذی - حدیث 401

كِتَابُ بَابُ: مَا جَاءَ فِي مِيرَاثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمِ ابْنِ بَهْدَلَةَ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: ((مَا تَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِينَارًا وَلَا دِرْهَمًا وَلَا شَاةً وَلَا بَعِيرًا)) قَالَ: ((وَأَشُكُّ فِي الْعَبْدِ وَالْأَمَةِ))

ترجمہ شمائل ترمذی - حدیث 401

کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وراثت کابیان ’’ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی درہم و دینار نہیں چھوڑا، نہ کوئی بکری اور نہ کوئی اونٹ چھوڑا، راوی کہتا ہے۔ مجھے غلام اور لونڈی کے بارے میں شک ہے۔
تشریح : نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مالی عدمِ وراثت کے بارے میں درہم و دینار کا تذکرہ تو اسی باب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی گذشتہ روایت میں گذر چکا ہے، اب اس روایت میں بکری اور اونٹ کا ذکر بھی آگیا ہے لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مالی وراثت آگے چلنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ باب ماجاء في میراث رسول الله صلى الله علیه وسلم مکمل ہوا۔ والحمد لله علی ذالك۔
تخریج : صحیح مسلم، الوصیة، باب ترك الوصیة لمن لیس له شيء یوصي به (۳؍۱۸ برقم ۱۲۵۶)۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مالی عدمِ وراثت کے بارے میں درہم و دینار کا تذکرہ تو اسی باب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی گذشتہ روایت میں گذر چکا ہے، اب اس روایت میں بکری اور اونٹ کا ذکر بھی آگیا ہے لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مالی وراثت آگے چلنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ باب ماجاء في میراث رسول الله صلى الله علیه وسلم مکمل ہوا۔ والحمد لله علی ذالك۔