شمائل ترمذی - حدیث 382

كِتَابُ بَابُ: مَا جَاءَ فِي وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمُ بْنُ أَخْضَرَ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: " كُنْتُ مُسْنِدَةً النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى صَدْرِي - أَوْ قَالَتْ: إِلَى حِجْرِي - فَدَعَا بِطَسْتٍ لِيَبُولَ فِيهِ، ثُمَّ بِالَ، فَمَاتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"

ترجمہ شمائل ترمذی - حدیث 382

کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کابیان ’’ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے سینے کی طرف یا فرمایا کہ گود میں ٹیک لگائے ہوئے تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشاب کرنے کے لیے ایک برتن منگوایا، پھر آپ نے اس میں پیشاب کیا اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات واقع ہو گئی۔‘‘
تشریح : اس روایت سے ظاہر ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی گود میں سر رکھے ہوئے فوت ہوئے۔ صحیح بخاری کی ایک روایت میں ہے کہ ((تُوُفِّيَ فِيْ بَیْتِيْ وَفِيْ یَوْمِيْ بَیْنَ سَحْرِيْ وَنَحْرِي)) (صحیح بخاري، کتاب المغازي، باب مرض النبي صلى الله علیه وسلم ووفاته، حدیث:۴۴۵۱۔)وفي روایة ((بَیْنَ حَاقَنِيْ وَذَاقَنِيْ)) (صحیح بخاري، کتاب المغازي، باب مرض النبي صلى الله علیه وسلم ووفاته، حدیث:۴۴۳۸۔)یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے حجرے میں میری باری کے دن میرے دل اور سینے کے درمیان، ایک دوسری روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گلے اور ٹھوڑی کے درمیان فوت ہوئے۔ مستدرك حاکم اور طبقات ابن سعد میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک وفات کے وقت حضرت علی رضی اللہ عنہ کی گود میں تھا (طبقات ابن سعد (۲؍۲۶۲)۔)مگر اس روایت کی کوئی سند صحیح نہیں۔ کما قال الحافظ۔
تخریج : صحیح البخاری، کتاب الوصایا (۵؍۲۷۴۱)، وکتاب المغازي (۷؍۴۴۵۹)، صحیح مسلم، کتاب الوصیة (۳؍۱۹ برقم ۱۲۵۷) اس روایت سے ظاہر ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی گود میں سر رکھے ہوئے فوت ہوئے۔ صحیح بخاری کی ایک روایت میں ہے کہ ((تُوُفِّيَ فِيْ بَیْتِيْ وَفِيْ یَوْمِيْ بَیْنَ سَحْرِيْ وَنَحْرِي)) (صحیح بخاري، کتاب المغازي، باب مرض النبي صلى الله علیه وسلم ووفاته، حدیث:۴۴۵۱۔)وفي روایة ((بَیْنَ حَاقَنِيْ وَذَاقَنِيْ)) (صحیح بخاري، کتاب المغازي، باب مرض النبي صلى الله علیه وسلم ووفاته، حدیث:۴۴۳۸۔)یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے حجرے میں میری باری کے دن میرے دل اور سینے کے درمیان، ایک دوسری روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گلے اور ٹھوڑی کے درمیان فوت ہوئے۔ مستدرك حاکم اور طبقات ابن سعد میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک وفات کے وقت حضرت علی رضی اللہ عنہ کی گود میں تھا (طبقات ابن سعد (۲؍۲۶۲)۔)مگر اس روایت کی کوئی سند صحیح نہیں۔ کما قال الحافظ۔