كِتَابُ بَابُ: مَا جَاءَ فِي سِنِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ جَرِيرٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يَخْطُبُ قَالَ: ((مَاتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ)) وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ، وَأَنَا ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ سَنَةٍ
کتاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک کا بیان
’’جریر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا امیر معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ عنہماسے خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے یہ سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، سیدنا ابوبکر صدیق اور سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہماتریسٹھ تریسٹھ برس کی عمر میں فوت ہوئے، اور میں بھی تریسٹھ برس کی عمر کو پہنچ چکا ہوں۔‘‘
تشریح :
سیدنا امیر معاویہ بن ابو سفیان رضی اللہ عنہماکی خواہش تھی کہ وہ بھی تریسٹھ برس کی عمر میں فوت ہو جائیں مگر ایسا نہ ہوا بلکہ انہوں نے ۸۰ یا ۷۸ یا ۸۶ سال کی عمر میں وفات پائی اور سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ۸۲ یا ۸۸ سال اور حضرت سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ۶۳ یا ۶۵ یا۷۰ یا ۵۸ سال (باختلاف روایات) کی عمر میں فوت ہوئے۔
تخریج :
صحیح مسلم، کتاب الفضائل، باب قدر عمره وإقامته بمکة (۴؍۱۲۰ برقم ۸۲۷)
سیدنا امیر معاویہ بن ابو سفیان رضی اللہ عنہماکی خواہش تھی کہ وہ بھی تریسٹھ برس کی عمر میں فوت ہو جائیں مگر ایسا نہ ہوا بلکہ انہوں نے ۸۰ یا ۷۸ یا ۸۶ سال کی عمر میں وفات پائی اور سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ۸۲ یا ۸۸ سال اور حضرت سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ۶۳ یا ۶۵ یا۷۰ یا ۵۸ سال (باختلاف روایات) کی عمر میں فوت ہوئے۔