كِتَابُ بَابُ: مَا جَاءَ فِي عَيْشِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ: سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُ: أَلَسْتُمْ فِي طَعَامٍ وَشَرَابٍ مَا شِئِتُمْ؟ ((لَقَدْ رَأَيْتُ نَبِيَّكُمْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا يَجِدُ مِنَ الدَّقَلِ مَا يَمْلَأُ بَطْنَهُ))
کتاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گزر بسر کا بیان
’’سماک بن حرب سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں میں نے سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے سنا وہ فرماتے تھے: کیا تمہاری مرضی کا کھانا اور پینا میسر نہیں ؟ میں نے تو تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پیٹ بھر ردی کھجوریں بھی میسر نہیں تھیں۔‘‘
تشریح :
یہ حدیث اس سے قبل ’’باب ماجاء فی صفة ادام رسول الله صلی الله علیه وسلم میں دوسرے نمبر پر مع تشریح و توضیح اور تخریج گذر چکی ہے۔
یہ حدیث اس سے قبل ’’باب ماجاء فی صفة ادام رسول الله صلی الله علیه وسلم میں دوسرے نمبر پر مع تشریح و توضیح اور تخریج گذر چکی ہے۔