كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي حِجَامَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: ((أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ بَمَلَلٍ عَلَى ظَهْرِ الْقَدَمِ))
کتاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینگی لگوانے کا بیان
’’سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بلا شبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ملل مقام پر پاؤں مبارک کی پشت پر سینگی لگوائی جبکہ آنجناب صلی اللہ علیہ وسلم احرام باندھے ہوئے تھے۔‘‘
تشریح :
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ محرم کے لیے سینگی لگوانا جائز ہے اور اس میں کوئی فدیہ یا کفارہ بھی نہیں ہے۔ بشرطیکہ اس کے ذریعہ کسی ممنوع چیز کا ارتکاب نہ ہو مثلاً خوشبو لگانا، بال کاٹنا، وغیرہ
باب ماجاء في حجامة رسول الله صلی الله علیه وسلم مکمل ہوا۔
والحمد لله علی ذالك حمدا کثیرا
تخریج :
یہ حدیث صحیح ہے۔ سنن أبي داود، کتاب المناسك، باب المحرم یحتجم (۲؍۱۸۳۷)، سنن نسائي کتاب المناسك (۵؍۲۸۴۹)
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ محرم کے لیے سینگی لگوانا جائز ہے اور اس میں کوئی فدیہ یا کفارہ بھی نہیں ہے۔ بشرطیکہ اس کے ذریعہ کسی ممنوع چیز کا ارتکاب نہ ہو مثلاً خوشبو لگانا، بال کاٹنا، وغیرہ
باب ماجاء في حجامة رسول الله صلی الله علیه وسلم مکمل ہوا۔
والحمد لله علی ذالك حمدا کثیرا