كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي تَوَاضُعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ ، أَنْبَأَنَا الرَّبِيعُ وَهُوَ ابْنُ صَبِيحٍ،حَدَّثَنَا يَزِيدُ الرَّقَاشِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَجَّ عَلَى رَحْلٍ رَثٍّ وَقَطِيفَةٍ، كُنَّا نَرَى ثَمَنَهَا أَرْبَعَةَ دَرَاهِمَ، فَلَمَّا اسْتَوَتْ بِهِ رَاحِلَتُهُ قَالَ: ((لَبَّيْكَ بِحَجَّةٍ لَا سُمْعَةَ فِيهَا وَلَا رِيَاءَ))
کتاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انکساری کا بیان
’’سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پرانے پھٹے ہوئے پالان پر اور ایک چادر میں حج کیا ہمارے خیال میں اس چادر کی قیمت چار درہم ہوگی آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب سواری پر سوار ہو کر سیدھے بیٹھے تو یہ کہا: ((لَبَّیْكَ بِحَجَّةٍ لا سُمْعَةَ فِیْهَا وَلَا رِیَاءَ)) یعنی ’’اے اللہ! میں ایسے حج کے ارادے سے حاضر ہوں جس میں نہ مشہور ی کرنا مقصود ہے اور نہ دکھاوا کرنا۔‘‘
تخریج : اس حدیث کی تخریج و تشریح اس باب کی پانچویں حدیث کے تحت گذر چکی ہے۔ ملاحظہ فرمائیں حدیث نمبر ۳۳۰۔