كِتَابُ بَابُ صَلَاةِ الضُّحَى حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ الْمُقَدَّمِيُّ، عَنْ مِسْعَرِ بْنِ كِدَامٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ، عَنْ عَلِيٍّ، أَنَّهُ ((كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا، وَذَكَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّيهَا عِنْدَ الزَّوَالِ وَيَمُدُّ فِيهَا))
کتاب
نمازِ ضحیٰ (چاشت) کا بیان
’’ عاصم بن ضمرہ فرماتے ہیں کہ سیّدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ نمازِ ظہر سے پہلے چار رکعت پڑھا کرتے تھے اور انھوں نے ذکر کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی زوال کے وقت انھیں پڑھتے تھے اور ان میں قرأت لمبی کرتے تھے۔ ‘‘
تشریح :
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ظہر سے پہلے کی چار رکعات میں قراء ت لمبی کرنا چاہیے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اتباعِ سنت بھی واضح ہے۔
بَابُ صلاة الضُّحٰی مکمل ہوا۔ والحمدلله علی ذالك
تخریج :
یہ حدیث حسن ہے۔ سنن الترمذي، أبواب الصلوٰة، باب الأربع قبل الظهر (۱؍ ۹۶)۔ سنن ابن ماجة، کتاب إقامة الصلوٰة، باب فی الأربع الرکعات قبل الظهر۔
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ظہر سے پہلے کی چار رکعات میں قراء ت لمبی کرنا چاہیے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اتباعِ سنت بھی واضح ہے۔
بَابُ صلاة الضُّحٰی مکمل ہوا۔ والحمدلله علی ذالك