كِتَابُ بَابُ صَلَاةِ الضُّحَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ،أَنَأ أَبُو دَاوُدَ ،: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي الْوَضَّاحِ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْجَزَرِيِّ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي أَرْبَعًا بَعْدَ أَنْ تَزُولَ الشَّمْسُ قَبْلَ الظُّهْرِ وَقَالَ: ((إِنَّهَا سَاعَةٌ تُفْتَحُ فِيهَا أَبْوَابُ السَّمَاءِ، فَأُحِبُّ أَنْ يَصْعَدَ لِي فِيهَا عَمَلٌ صَالِحٌ))
کتاب
نمازِ ضحیٰ (چاشت) کا بیان
’’ سیّدنا عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زوال شمس کے بعد ظہر سے قبل چار رکعت پڑھتے تھے اور فرماتے: یہ ایک ایسا وقت ہے جس میں آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں تو میں پسند کرتا ہوں کہ اس میں میرا کوئی نیک عمل اوپر جائے۔ ‘‘
تخریج : یہ حدیث صحیح ہے۔ سنن الترمذي، أبواب الصلوٰة، باب فی الصلوٰة عند الزوال (۲؍ ۴۷۸)، مسند أحمد بن حنبل (۳؍ ۴۱۱)، سنن أبي داود، کتاب الصلوٰة، باب الأربع قبل الظهر وبعدها۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : یہ حدیث حسن غریب ہے اور علامہ أحمد شاکر کہتے ہیں : بلکہ یہ حدیث صحیح متصل السند ہے اور اس کے تمام راوی ثقہ ہیں۔ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : یہ بھی مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سورج ڈھلنے کے بعد چار رکعت پڑھنے اور سلام صرف آخری رکعت میں پھیرتے تھے۔