كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي عِبَادَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ ،حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ، أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ، أَخْبَرَتْهُ ((أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَمُتْ حَتَّى كَانَ أَكْثَرُ صَلَاتِهِ وَهُوَ جَالِسٌ))
کتاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کابیان
ام المومنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (اپنے آخری ایام میں ) وفات سے قبل نفلی نماز اکثر بیٹھ کر پڑھا کرتے تھے۔
تشریح :
یہ سلسلہ سیّد الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے ایک یا دو سال قبل اس وقت شروع ہوا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بدن مبارک میں ضعف آچکا تھا۔ کمزوری کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ دیر کھڑے نہیں ہوسکتے تھے لہٰذا اکثر نفلی عبادات بیٹھ کر فرماتے۔ واللہ اعلم۔
تخریج :
صحیح مسلم، کتاب صلاة المسافرین، باب جواز النافلة قائمًا وقاعداً (۱؍۱۱۶ برقم ۵۰۶)، سنن نسائي، کتاب قیام اللیل (۳؍۱۶۵۵)۔
یہ سلسلہ سیّد الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے ایک یا دو سال قبل اس وقت شروع ہوا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بدن مبارک میں ضعف آچکا تھا۔ کمزوری کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ دیر کھڑے نہیں ہوسکتے تھے لہٰذا اکثر نفلی عبادات بیٹھ کر فرماتے۔ واللہ اعلم۔