شمائل ترمذی - حدیث 267

كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي عِبَادَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ: ((أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُوتِرُ مِنْهَا بِوَاحِدَةٍ، فَإِذَا فَرَغَ مِنْهَا اضْطَجَعَ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ))

ترجمہ شمائل ترمذی - حدیث 267

کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کابیان ’’اُمّ المؤمنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو گیارہ رکعت نماز اد افرماتے جن میں سے ایک وتر ہوتا پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے فارغ ہوتے تو اپنے دائیں پہلو کے بل لیٹ جاتے۔‘‘
تخریج : صحیح مسلم، کتاب صلوٰة المسافرین (۱؍۱۲۱ برقم ۵۰۸) حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اس حدیث میں ’’اضطجاع ‘‘ یعنی لیٹ جانے کا لفظ شاذ ہے کیونکہ محفوظ لفظ یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی سنتیں پڑھ کر لیٹتے تھے جیسا کہ صحیحین میں ہے۔ (فتح الباري ۳؍۵۴)