شمائل ترمذی - حدیث 218

كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي تَعَطُّرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُجَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ بَيَانٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: عُرِضْتُ بَيْنَ يَدَيْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، فَأَلْقَى جَرِيرٌ رِدَاءَهُ وَمَشَى فِي إِزَارٍ، فَقَالَ لَهُ: خُذْ رِدَاءَكَ. فَقَالَ عُمَرُ لِلْقَوْمِ: ((مَا رَأَيْتُ رَجُلًا أَحْسَنَ صُورَةً مِنْ جَرِيرٍ إِلَّا مَا بَلَغَنَا مِنْ صُورَةِ يُوسُفَ الصِدِّيْقِ عَلَيْهِ السَّلَامُ))

ترجمہ شمائل ترمذی - حدیث 218

کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خوشبو استعمال کرنے کابیان ’’سیدنا جریربن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : مجھے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے سامنے (معائنہ کے لیے) پیش کیا گیا۔ جریرنے اوپر والی چادر اتاردی اور تہبند میں چلنے لگے تو (سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے( فرمایا: اپنی چادر پکڑ لو۔ پھر سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے قوم کی طرف متوجہ ہو کر فرما یا: میں نے جریر سے زیادہ حسین کسی شخص کو نہیں دیکھا سوائے سیدنا یوسف علیہ السلام کی صورت کے جیسا کہ ہمیں ان کے متعلق معلومات حاصل ہوئی ہیں۔‘‘
تخریج : یہ حدیث سخت ضعیف ہے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ اس روایت کو بیان کرنے میں متفرد ہیں۔ اس کی سند میں عمر بن اسماعیل بن مجالد بن سعید ھمدانی، جو امام ترمذی کے شیخ ہیں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے انہیں ’’تقریب‘‘ میں متروک کہا ہے اور امام ذہبی رحمہ اللہ نے انہیں ’’الکاشف‘‘ میں متھم بالکذب کہا ہے۔ ان کے والد اسمٰعیل بن مجالد صدوق ہیں مگر روایات بیان کرنے میں بہت خطا کر جاتے تھے۔ لہٰذا یہ روایت سخت ضعیف ہے اور اسے باب کے ساتھ بھی کوئی مناسبت نہیں ہے۔