شمائل ترمذی - حدیث 214

كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي تَعَطُّرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ں حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ جُنْدُبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ثَلَاثٌ لَا تُرَدُّ: الْوَسَائِدُ، وَالدُّهْنُ، وَاللَّبَنُ "

ترجمہ شمائل ترمذی - حدیث 214

کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خوشبو استعمال کرنے کابیان ’’سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : تین چیزیں رد نہیں کرنی چاہئیں : تکیہ، تیل، خوشبو اور دودھ۔‘‘
تشریح : تین چیزیں (تکیہ، خوشبو اور دودھ )جب تحفتہً کسی کو دی جائیں تو وہ ردّنہیں کرنی چاہئیں، شمائل ترمذی کے بعض نسخوں میں آخری لفظ اَللَّبَن نہیں ہے، جبکہ دیگر بعض نسخوں میں الطیب کا ذکر نہیں ہے، شارحین حدیث نے ذکر کیا ہے کہ الدھن کا بدل الطیب ہے۔ معلوم ہوا کہ اس طرح کی ہلکی پھلکی چیز تحفہ میں دی جائے تو اسے ردّ نہیں کرنا چاہئے۔
تخریج : یہ حدیث حسن ہے۔ سنن ترمذي، أبواب الأدب باب في کراهیة رد الطیب (۵؍۲۷۹۰)، المعجم الکبیر للطبراني (۱۲؍۲۵۸)، مصابیح السنة للبغوي (۲۲۴۱)، سلسلة الأحادیث الصحیحة (۶۹۱)۔ تین چیزیں (تکیہ، خوشبو اور دودھ )جب تحفتہً کسی کو دی جائیں تو وہ ردّنہیں کرنی چاہئیں، شمائل ترمذی کے بعض نسخوں میں آخری لفظ اَللَّبَن نہیں ہے، جبکہ دیگر بعض نسخوں میں الطیب کا ذکر نہیں ہے، شارحین حدیث نے ذکر کیا ہے کہ الدھن کا بدل الطیب ہے۔ معلوم ہوا کہ اس طرح کی ہلکی پھلکی چیز تحفہ میں دی جائے تو اسے ردّ نہیں کرنا چاہئے۔