كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ شُرْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ النَّيْسَابُورِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَرْوِي، حَدَّثَتْنَا عَبِيدَةُ بِنْتُ نَائِلٍ، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنِ أَبِيهَا، ((أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَشْرَبُ قَائِمًا)) قَالَ: أَبُو عِيسَى: وَقَالَ بَعْضُهُمْ: عُبَيْدَةُ بِنْتُ نَابِلٍ
کتاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پینے کا انداز
’’عائشہ بنت سعد اپنے والد سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر پانی پی لیتے تھے۔ امام ابوعیسیٰ (ترمذی )فرماتے ہیں : بعض راویوں نے عبیدۃ بنت نائل کے بجائے عبیدۃ بنت نابل کہا ہے۔‘‘
تخریج : یہ حدیث ماقبل شواہد کی وجہ سے صحیح ہے۔ اس روایت کو ابوالشیخ نے أخلاق النبي صلى الله عليه وسلم (ص : ۲۴۵) میں عبیدۃ بنت نائل کے طریق سے نقل کیا ہے اور عبیدۃ مقبولہ ہیں جیسا کہ تقریب التہذیب میں ہے اور اس سند میں اسحاق بن محمد فروی بھی ہیں یہ بھی حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے بقول صدوق ہیں مگر ان کا حافظہ خراب ہو گیا تھا۔ اس روایت کو امام بزار اور طبرانی نے بھی نقل کیا ہے جیسا کہ مجمع الزوائد (۵؍۸۰) میں ہے امام ھیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں ان دونوں کے راوی ثقہ ہیں۔ والله اعلم بالصواب۔