شمائل ترمذی - حدیث 199

كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَاكِهَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ، عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ بْنِ عَفْرَاءَ، قَالَتْ: ((أَتيتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقِنَاعٍ مِنْ رُطَبٍ وَأَجْرٍ زُغْبٍ، فَأَعْطَانِي مِلْءَ كَفِّهِ حُلِيًّا)) أَوْ قَالَتْ: ذَهَبًا

ترجمہ شمائل ترمذی - حدیث 199

کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے میوہ جات(تناول فرمانے) کا بیان ’’سیدہ ربیع بنت معوذ بن عفراء رضی اللہ عنہا سے مروی ہے وہ فرماتی ہیں : میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تر کھجوروں اور چھوٹی ککڑیوں کا تھال: جن پر ابھی روئی باقی تھی، لے کر حاضر ہوئی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ہتھیلی بھر کر زیور دیا، یا فرمایا: سونا عطا کیا۔‘‘
تخریج : یہ حدیث ضعیف ہے، مسند أحمد بن حنبل (۶؍۳۵۹)، راوی شریک بن عبداللہ اور عبداللہ بن محمد بن عقیل، دونوں صدوق مگر کمزور حافظ والے ناقابل قبول ہیں۔جیسا کہ گذشتہ حدیث میں گذر چکا ہے۔ باب ماجاء في فاکهة رسول الله صلى الله عليه وسلم مکمل ہوا۔ والحمد للّٰه رب العالمین علی ذالك