كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ الطَّعَامِ وَبَعْدَمَا يَفْرُغُ مِنْهُ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوائِيِّ، عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ الْعُقَيْلِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أُمِّ كُلْثُومٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ الطَّعَامَ فِي سِتَّةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ فَأَكَلَهُ بِلُقْمَتَيْنِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((لَوْ سَمَّى لَكَفَاكُمْ))
کتاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کھانا کھانے سے پہلے اور بعد کی دعائیں
’’ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے وہ فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چھ اصحاب رضی الله عنہم کے ساتھ کھانا تناول فرمارہے تھے تو ایک اعرابی (دیہاتی )آیا اور (وکھانا موجود تھا اسے) دولقمو ں میں کھالیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر یہ اعرابی ( شروع کرتے وقت) بسم اللہ پڑھ لیتا تو یہ کھانا تم سب کوکافی ہو جاتا۔ ‘‘
تشریح :
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو کسی ذریعے سے پتہ چلا، یا انہوں نے خود یہ ملاحظہ کیا اس کی تفصیل نہیں ہے ممکن ہے کہ آپ رضی اللہ عنہا نے بچشم خود یہ واقعہ آیاتِ حجاب نازل ہو نے سے پہلے ملاحظہ کیا ہو یا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس واقعہ کی تفصیل سنی ہو۔ اس واقعہ سے ثابت ہو تا ہے کہ کھانا بغیر بسم اللہ کے شروع نہ کیا جائے کیونکہ بغیر تسمیہ کے انتہائی بے برکتی ہو جاتی ہے اور اس وجہ سے کھانا کفایت بھی نہیں کرتا۔
تخریج :
یہ حدیث صحیح ہے۔ سنن ترمذي، أبواب الأطعمة (۴؍۱۸۵۸)، اور فرمایا کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ سنن ابن ماجة (۲؍۴۲۶)، سنن دارمي،کتاب الأطعمة (۲؍۲۰۲۰)، مسند أبي داود طیالسي(ص:۲۱۹)، مسند أحمد بن حنبل (۶؍۲۴۶،۲۶۵)، شرح السنة للبغوي (۶؍۲۸۱۹)۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو کسی ذریعے سے پتہ چلا، یا انہوں نے خود یہ ملاحظہ کیا اس کی تفصیل نہیں ہے ممکن ہے کہ آپ رضی اللہ عنہا نے بچشم خود یہ واقعہ آیاتِ حجاب نازل ہو نے سے پہلے ملاحظہ کیا ہو یا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس واقعہ کی تفصیل سنی ہو۔ اس واقعہ سے ثابت ہو تا ہے کہ کھانا بغیر بسم اللہ کے شروع نہ کیا جائے کیونکہ بغیر تسمیہ کے انتہائی بے برکتی ہو جاتی ہے اور اس وجہ سے کھانا کفایت بھی نہیں کرتا۔