شمائل ترمذی - حدیث 120

كِتَابُ بَابُ مَا جَاءَ فِي مِشْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا: حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى غُفْرَةَ قَالَ: أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ، مِنْ وَلَدِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ: كَانَ عَلِيٌّ إِذَا وَصَفَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((كَانَ إِذَا مَشَى تَقَلَّعَ كَأَنَّمَا يَنْحَطُّ مِنْ صَبَبٍ))

ترجمہ شمائل ترمذی - حدیث 120

کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رفتار مبارک کا بیان ’’ابراہیم بن محمد، جوکہ اولاد علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے ہیں بیان کرتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (کے چلنے ) کا وصف بیان کرتے تو فرماتے : جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چلتے تو قوت کے ساتھ چلتے، گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی بلندی سے ڈھلوان کی طرف اتررہے ہیں۔ ‘‘
تشریح : ایسا اس وقت ہو تا ہے جب آ دمی چلتے وقت اپنا جھکاؤ آگے کی طرف رکھے، ایسی چال میں تو اضع ہے اور کبر و نخوت، نیز نازو نخرے سے دوری ہے کیونکہ نازو نحرے سے چلنا نا پسند یدہ چال ہے جو اللہ تعالیٰ کے ہاں نہایت معیوب ہے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بَیْنَمَا رَجُلٍ یَتَبَخْتَرُ فِيْ بُرْدَیْنِ وَقَدْ أَعْجَبَتْهُ نَفْسُهُ، خُسِفَ بِهِ الأَ رْضُ فَهُوَ یَتَجَلْجَلُ فِیْهَا إِلیٰ یَوْمِ الْقِیَامَةِ‘‘ (صحیح بخاري، کتاب اللباس، باب من جرثوبه من الخیلاء، حدیث:۵۷۸۹۔ صحیح مسلم، کتاب اللباس، باب تحریم التبختر في المشي، حدیث: ۲۰۸۸۔)کہ ایک آدمی دو چادروں میں بڑے ناز و نخرے اور کبر و نخوت سے چل رہا تھا کہ اس کو زمین میں دھنسا دیا گیا پس وہ قیامت تک اس میں دھنستا رہے گا۔
تخریج : اس کی تخریج پہلے باب کی حدیث نمبر ۶ میں گذر چکی ہے۔ ایسا اس وقت ہو تا ہے جب آ دمی چلتے وقت اپنا جھکاؤ آگے کی طرف رکھے، ایسی چال میں تو اضع ہے اور کبر و نخوت، نیز نازو نخرے سے دوری ہے کیونکہ نازو نحرے سے چلنا نا پسند یدہ چال ہے جو اللہ تعالیٰ کے ہاں نہایت معیوب ہے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بَیْنَمَا رَجُلٍ یَتَبَخْتَرُ فِيْ بُرْدَیْنِ وَقَدْ أَعْجَبَتْهُ نَفْسُهُ، خُسِفَ بِهِ الأَ رْضُ فَهُوَ یَتَجَلْجَلُ فِیْهَا إِلیٰ یَوْمِ الْقِیَامَةِ‘‘ (صحیح بخاري، کتاب اللباس، باب من جرثوبه من الخیلاء، حدیث:۵۷۸۹۔ صحیح مسلم، کتاب اللباس، باب تحریم التبختر في المشي، حدیث: ۲۰۸۸۔)کہ ایک آدمی دو چادروں میں بڑے ناز و نخرے اور کبر و نخوت سے چل رہا تھا کہ اس کو زمین میں دھنسا دیا گیا پس وہ قیامت تک اس میں دھنستا رہے گا۔