كِتَابُ الِافْتِتَاحِ تَأْوِيلُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ صحيح أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أُوتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعًا مِنْ الْمَثَانِي السَّبْعَ الطُّوَلَ
کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل
باب: اللہ تعالیٰ کے فرمان: ’’اور البتہ تحقیق ہم نے آپ کو سات(آیتیں) دی ہیں بار بار دہرائی جانے والی اور قرآن عظیم۔‘‘ کی تفسیر
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سبع مثانی دی گئیں، یعنی سات لمبی سورتیں۔
تشریح :
(۱)’’سبع مثانی‘‘ کی ایک یہ تفسیر بھی کی گئی ہے کہ قرآن کی ابتدائی سات لمبی سورتیں مراد ہیں، یعنی ۱۔البقرہ،۲۔آل عمران، ۳۔النساء، ۴۔المائدۃ، ۵۔الانعام، ۶۔الاعراف، ۷۔یونس۔ اور ایک روایت کے مطابق سورۂ کہف ہے۔ (۲)محققِ کتاب نے اسے سنداً ضعیف کہا ہے لیکن علامہ البانی رحمہ اللہ نے صحیح اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے قوی الاسناد کہا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (صحیح سنن ابی داود (مفصل) للالبانی:۵؍۲۰۰، وفتح الباری:۸؍۴۸۵، تحت حدیث:۴۷۰۳)
(۱)’’سبع مثانی‘‘ کی ایک یہ تفسیر بھی کی گئی ہے کہ قرآن کی ابتدائی سات لمبی سورتیں مراد ہیں، یعنی ۱۔البقرہ،۲۔آل عمران، ۳۔النساء، ۴۔المائدۃ، ۵۔الانعام، ۶۔الاعراف، ۷۔یونس۔ اور ایک روایت کے مطابق سورۂ کہف ہے۔ (۲)محققِ کتاب نے اسے سنداً ضعیف کہا ہے لیکن علامہ البانی رحمہ اللہ نے صحیح اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے قوی الاسناد کہا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (صحیح سنن ابی داود (مفصل) للالبانی:۵؍۲۰۰، وفتح الباری:۸؍۴۸۵، تحت حدیث:۴۷۰۳)