سنن النسائي - حدیث 904

كِتَابُ الِافْتِتَاحِ بَاب الْبَدَاءَةِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ قَبْلَ السُّورَةِ صحيح أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّهْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَ أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَافْتَتَحُوا بِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 904

کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل باب: کوئی سورت پڑھنے سے پہلے سورۂ فاتحہ سے آغاز کرنا حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم، حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ نمازیں پڑھیں۔ ان سب نے قراءت کاآغاز (الحمد للہ رب العالمین) سے کیا۔
تشریح : اس کا مطلب یہ ہے کہ سب (بسم اللہ الرحمن الرحیم) آہستہ پڑھتے تھے۔ اسی سے استدلال کیا گیا ہے کہ (بسم اللہ) کا آہستہ پڑھنا افضل ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سب (بسم اللہ الرحمن الرحیم) آہستہ پڑھتے تھے۔ اسی سے استدلال کیا گیا ہے کہ (بسم اللہ) کا آہستہ پڑھنا افضل ہے۔