سنن النسائي - حدیث 871

كِتَابُ الْإِمَامَةِ الْمُنْفَرِدُ خَلْفَ الصَّفِّ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا نُوحٌ يَعْنِي ابْنَ قَيْسٍ عَنْ ابْنِ مَالِكٍ وَهُوَ عَمْرٌو عَنْ أَبِي الْجَوْزَاءِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَتْ امْرَأَةٌ تُصَلِّي خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَسْنَاءُ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ قَالَ فَكَانَ بَعْضُ الْقَوْمِ يَتَقَدَّمُ فِي الصَّفِّ الْأَوَّلِ لِئَلَّا يَرَاهَا وَيَسْتَأْخِرُ بَعْضُهُمْ حَتَّى يَكُونَ فِي الصَّفِّ الْمُؤَخَّرِ فَإِذَا رَكَعَ نَظَرَ مِنْ تَحْتِ إِبْطِهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنْكُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَأْخِرِينَ(الحجر 24)

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 871

کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل باب: صف سے پیچھے اکیلے آدمی کی نماز حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک بہت خوب صورت عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھا کرتی تھی۔ کچھ (نیک) لوگ قصداً پہلی صف میں کھڑے ہوتے تھے تاکہ وہ نظر نہ آئے۔ اور کچھ (منافق قسم کے) لوگ جان بوجھ کر پیچھے رہتے تھے حتی کہ آخری صف میں کھڑے ہوتے (تاکہ اسے دیکھیں)۔ پھر جب رکوع کرتے تو بغل کے نیچے سے اسے دیکھتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری: (ولقد علمنا المستقدمین منکم ولقد علمنا المستاخرین) ’’ہم خوب جانتے ہیں تم میں سے آگے رہنے والوں کو اور خوب جانتے ہیں پیچھے رہنے والوں کو۔‘‘
تشریح : یہ رویات ضعیف ہے، اس لیے آیت کی یہ شانِ نزول صحیح نہیں، تاہم سیاق و سباق کی رو سے آیت کے مناسب معنی یہ ہیں کہ ہم ان لوگوں کو بھی جانتے ہیں جو آدم علیہ السلام سے لے کر اب تک مر چکے ہیں اور انھیں بھی جو ابھی زندہ ہیں یا قیامت تک آئیں گے۔ یہ رویات ضعیف ہے، اس لیے آیت کی یہ شانِ نزول صحیح نہیں، تاہم سیاق و سباق کی رو سے آیت کے مناسب معنی یہ ہیں کہ ہم ان لوگوں کو بھی جانتے ہیں جو آدم علیہ السلام سے لے کر اب تک مر چکے ہیں اور انھیں بھی جو ابھی زندہ ہیں یا قیامت تک آئیں گے۔