سنن النسائي - حدیث 85

صِفَةُ الْوُضُوءِ بِأَيِّ الْيَدَيْنِ يَتَمَضْمَضُ صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُغِيرَةِ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ هُوَ ابْنُ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ عَنْ شُعَيْبٍ هُوَ ابْنُ أبِي حَمْزَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ حُمْرَانَ أَنَّهُ رَأَى عُثْمَانَ دَعَا بِوَضُوءٍ فَأَفْرَغَ عَلَى يَدَيْهِ مِنْ إِنَائِهِ فَغَسَلَهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَدْخَلَ يَمِينَهُ فِي الْوَضُوءِ فَتَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا وَيَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ غَسَلَ كُلَّ رِجْلٍ مِنْ رِجْلَيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ وُضُوئِي هَذَا ثُمَّ قَالَ مَنْ تَوَضَّأَ مِثْلَ وُضُوئِي هَذَا ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ لَا يُحَدِّثُ فِيهِمَا نَفْسَهُ بِشَيْءٍ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 85

کتاب: وضو کا طریقہ کس ہاتھ سے کلی کرے؟ حمران سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو دیکھا، آپ نے پانی منگوایا اور برتن سے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا اور انھیں تین دفعہ دھویا۔ پھر اپنا دایاں ہاتھ پانی میں داخل کیا اور کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا۔ پھر اپنا چہرہ تین دفعہ دھویا اور اپنے دونوں بازوؤں کو کہنیوں تک تین مرتبہ دھویا۔ پھر اپنے سر کا مسح کیا۔ پھر دونوں پاؤں تین تین دفعہ دھوئے۔ پھر انھوں نے کہا: میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ نے میرے اس وضو جیسا وضو کیا اور فرمایا: ’’جو شخص میرے اس وضو جیسا وضو کرے، پھر کھڑا ہوکر دو رکعت نماز پڑھے اور اس کی ادائیگی میں اپنے دل میں کوئی بات نہ کرے، اس کے گزشتہ تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔‘‘
تشریح : ’’کہنیوں تک‘‘ سے مراد کہنیوں سمیت دھونا ہے کیونکہ یہاں [إلی] ’’تک‘‘ [مع] ’’سمیت‘‘ کے معنی میں ہے۔ دیکھیے: (خیرۃ المقبی شرح سنن النسائی: ۲۷۶/۲) ’’کہنیوں تک‘‘ سے مراد کہنیوں سمیت دھونا ہے کیونکہ یہاں [إلی] ’’تک‘‘ [مع] ’’سمیت‘‘ کے معنی میں ہے۔ دیکھیے: (خیرۃ المقبی شرح سنن النسائی: ۲۷۶/۲)